خدمات کی برآمدات میں جولائی تا نومبر 6 فیصد اضافہ
وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کیے جانے والے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں خدمات(سروسز) کی برآمدات میں پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برآمدات میں اس اضافے کا خاص طور پر تعلق آئی ٹی برآمدات سے ہے، یہ اضافہ ایسے وقت میں دیکھنے میں آیا ہے جب اشیا کی برآمدات کئی مہینوں سے گراوٹ کا شکار ہے۔
خدمات کی برآمدات کی مالیت جولائی تا نومبر کے دوران 2 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی جو ایک سال قبل 2 ارب 74 کروڑ ڈالر تھی۔
نومبر میں سروسز کی برآمدات 14.04 فیصد بڑھ کر 65 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جوکہ گزشتہ سال 57 کروڑ ڈالر تھیں۔
خدمات کی برآمدات 22-2021 میں 17.2 فیصد بڑھ کر 6 ارب 97 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو ایک سال قبل 5 ارب 94 کروڑ ڈالر تھیں، خدمات کی برآمدات کا ہدف 10 ارب ڈالر مقرر کیا گیا تھا جبکہ 23-2022 کے لیے اشیا کی برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر تھا، آئی ٹی سے جڑی خدمات کی برآمدات میں سب سے زیادہ اضافے نے مجموعی برآمدی اعداد و شمار میں اضافہ کیا۔
خدمات کی برآمدات میں فنانس اور انشورنس، ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج، ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ، پبلک ایڈمنسٹریشن اور دفاعی شعبے بھی شامل ہیں۔
برآمدات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان سافٹ ویئر بورڈ نے ایک آئی ٹی ایکسپورٹ اسٹریٹیجک فریم ورک بنایا ہے اور انفراسٹرکچر کی ترقی، انسانی سرمائے، کمپنی کی صلاحیت، عالمی مارکیٹنگ، حکمت عملی اور تحقیق، اور جدت اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے متعدد پروگرام چلا رہا ہے۔
خدمات کا شعبہ 06-2005 میں 56 فیصد سے بڑھ کر 21-2020 میں جی ڈی پی میں 61 فیصد حصہ ڈال کر اقتصادی ترقی کے اہم محرک کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔
سروسز کی درآمدات 15.51 فیصد کی منفی نمو کے ساتھ جولائی سے نومبر کے دوران 3 ارب 76 کروڑ ڈالر تک آگئی جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 4 ارب 45 کروڑ ڈالر تھی۔
نومبر میں خدمات کی درآمدات 26.51 فیصد کم ہو کر 71 کروڑ 51 لاکھ ڈالر رہ گئی جو ایک سال قبل 97 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ حکومت نے 22-2021 کے بجٹ میں خدمات کی برآمدات (بالخصوص آئی ٹی سیکٹر) کے فروغ کے لیے متعدد اقدامات کا اعلان کیا تھا۔