• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

جنیوا کانفرنس کے موقع پر اسحٰق ڈار کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات متوقع

شائع January 8, 2023
آئی ایم ایف کے نویں جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب 18 کروڑ ڈالر جاری ہوں گے — فائل فوٹو: ٹوئٹر
آئی ایم ایف کے نویں جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب 18 کروڑ ڈالر جاری ہوں گے — فائل فوٹو: ٹوئٹر

وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد سے جنیوا میں ہونے والی کانفرنس کے موقع پر ملاقات متوقع ہے تاکہ فریقین کے درمیان حل طلب امور پر بات چیت کی جاسکے۔

’کلائمیٹ ریزیلنٹ پاکستان کانفرنس‘ 9 جنوری (پیر) کو جنیوا میں منعقد ہوگی جس کی میزبانی حکومتِ پاکستان اور اقوام متحدہ مشترکہ طور پر کریں گے۔

اس کانفرنس کا مقصد 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد عوام اور حکومت کی مدد کے لیے حکومتی نمائندوں، سرکاری اور نجی شعبوں کے رہنماؤں اور سول سوسائٹی کو اکٹھا کرنا ہے۔

اس حوالے سے ترجمان آئی ایم ایف نے بتایا کہ ’منیجنگ ڈائریکٹر آی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے 6 جنوری کو وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ فون پر سیرحاصل گفتگو کی‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’کرسٹالینا جارجیوا نے سیلاب سے براہ راست متاثر ہونے والوں سے دوبارہ اظہار ہمدردی کیا اور بحالی کے اقدامات کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا‘۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ’توقع ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد جنیوا کانفرنس کے موقع پر اسحٰق ڈار سے ملاقات کرے گا جس میں حل طلب مسائل پر آگے بڑھنے کے لیے تبادلۂ خیال کیا جائے گا‘۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب 2 روز قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ’7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے نویں جائزے کو حتمی شکل دینے کے لیے 2 سے 3 روز میں آئی ایم ایف کا ایک وفد پاکستان آئے گا‘۔

یاد رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 2019 میں 6 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا تھا اور گزشتہ برس اس میں مزید ایک ارب ڈالر کا اضافہ کردیا گیا تھا۔

آئی ایم ایف کے نویں جائزے کے بعد پاکستان کو ایک ارب 18 کروڑ ڈالر جاری ہوں گے جو التوا کا شکار ہیں، ابتدائی طور پر 2 ماہ تک مسلم لیگ (ن) کی سربراہی میں وفاقی حکومت کی جانب سے عالمی ادارے کی مخصوص شرائط ماننے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا تھا اور اختلاف تاحال ختم نہیں ہوسکا ہے۔

آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کے ساتھ وزیر اعظم کی ٹیلی فونک گفتگو کے بعد 6 جنوری کو وزیر اعظم آفس سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’وزیر اعظم شہباز شریف نے کرسٹالینا جارجیوا کو جنیوا میں کلائمیٹ ریزیلنٹ پاکستان کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے‘۔

پریس ریلیز کے مطابق ’کرسٹالینا جارجیوا نے دعوت پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا لیکن وضاحت کی کہ 9 اور 10 جنوری کو آئی ایم ایف بورڈ کے پہلے سے طے شدہ اجلاسوں کے سبب وہ کانفرنس میں صرف آن لائن شرکت کر سکیں گی‘۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’وزیراعظم نے ملک کو درپیش چیلنجز کو سمجھنے پر منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف کا شکریہ ادا کیا اور ان کو یقین دہانی کروائی کہ پاکستان جاری قرض پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024