بھارت: امریکی کمپنی کا برطرف افسر دوران پرواز خاتون پر پیشاب کرنے کے الزام میں گرفتار
بھارتی پولیس نے امریکی بینکنگ کمپنی ویلز فارگو کے برطرف ایگزیکٹو کو گرفتار کر لیا جس پر ایئر انڈیا کی پرواز کے دوران ایک ساتھی مسافر پر پیشاب کرنے کا الزام ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے بتایا کہ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شنکر مشرا کا موبائل فون مسلسل بند تھا لیکن وہ سوشل میڈیا پر اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے میں تھا اور اس نے بنگلور میں کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ایک ٹرانزیکشن کی تھی جس کی وجہ سے اس کے ٹھکانے کا پتا چلا۔
رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ ملزم کو نئی دہلی منتقل کیا جارہا ہے جہاں پولیس الزامات کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔
دہلی پولیس ترجمان نے شنکر مشرا کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے لیکن کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔
قبل ازیں، امریکی بینکنگ جائنٹ ویلز فارگو نے بھارت میں اعلیٰ عہدیدار کو برطرف کر دیا تھا، جن پر ایئر انڈیا کی پرواز میں ساتھی مسافر پر مبینہ طور پر پیشاب کرنے کے الزامات ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 72 سالہ خاتون کی جانب سے ایئر انڈیا کی انتظامیہ کو نومبر میں ہونے والے واقعے کے حوالے سے شکایت کی گئی تھی، جس کے بعد مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شنکر مشرا کو برطرف کر دیا گیا تھا، جو بینک آپریشنز کے نائب صدر تھے۔
کمپنی نے بیان میں بتایا کہ ویلز فارگو اعلیٰ پروفیشنل اور ذاتی کردار کے حامل افراد کو ملازم رکھتا ہے اور ہمیں ان الزامات کا پتا چلا ہے جو انتہائی پریشان کن ہیں۔
مشرا کا نام اور عہدہ بتائے بغیر بیان میں کہا گیا کہ ویلز فارگو نے اس فرد کو نکال دیا ہے۔
بینک نے بتایا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شنکر مشرا 26 نومبر کو نیو یارک سے نئی دہلی سفر کے دوران مبینہ طور پر نشے میں دھت تھے، ایئر لائن کی جانب سے مجرمانہ شکایت درج کروانے کے بعد وہ فرار ہو رہے تھے۔
دہلی پولیس نے بتایا کہ ملزم اب بھی مفرور ہے اور پولیس اس کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کے وکلا کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ شنکر مشرا نے واقعے کے وقت خاتون کو زرتلافی ادا کرکے پہلے ہی معاملہ حل کر دیا تھا۔
انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ کیا کہ ملزم اور خاتون کے درمیان واٹس ایپ پیغامات سے واضح ہے کہ ملزم نے 28 نومبر کو کپڑے اور بیگزکو صاف کروا کر 30 نومبر کو بھیج دیا تھا۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2021 میں قرضوں میں ڈوبی بھارت کی قومی ایئرلائن ’ایئر انڈیا‘ کو ٹاٹا گروپ کی ذیلی کمپنی ٹاٹا سنز نے 18 ہزار کروڑ بھارتی روپے میں خریدا تھا، اسے خاتون کی جانب سے شکایت درج کرنے کے بعد شدید تنقید کا سامنا تھا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی ایوی ایشن نے ایئر انڈیا انتظامیہ کو واقعہ رپورٹ نہ کرنے پر تنبیہ کی تھی۔
بھارتی سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ متعلقہ ایئر لائن کا طرزعمل غیر پیشہ ورانہ لگتا ہے۔