• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

زیادہ پانی پینے کا جوان اور تندرست رہنے سے تعلق دریافت

شائع January 7, 2023
—فوٹو: شٹر اسٹاک
—فوٹو: شٹر اسٹاک

امریکی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی طویل تحقیق سے زیادہ پانی پینے کا جوان و تندرست رہنے سمیت زیادہ زندگی جینے سے تعلق دریافت ہوا ہے۔

ماہرین صحت پہلے ہی زیادہ پانی پینے کو صحت مند زندگی کا راز بتا چکے ہیں اور متعدد تحقیقات سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ پانی پینے والے افراد ہمیشہ سدا بہار اور صحت مند رہتے ہیں۔

طبی جریدے ’ای بائیو میڈیسن‘ میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے زیادہ پانی پینے کا صحت مند زندگی، بوڑھاپے اور جلد موت سے تعلق دریافت کرنے کے لیے 25 سال تک تحقیق کی۔

ماہرین نے 15 ہزار سے زائد رضاکاروں کو تحقیق میں شامل کیا گیا، جن کی عمریں 45 سے 66 برس تھیں اور 25 سال کے درمیان پانچ بار ان رضاکاروں کی صحت اور ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

ڈھائی دہائی تک جاری رہنے والی تحقیق کے اختتام پر زیادہ تر افراد کی عمریں 90 سال تک پہنچ چکی تھیں جب کہ باقی افراد کی عمریں بھی 70 سال کے قریب تھیں۔

ماہرین نے ان کے میڈیکل ٹیسٹ کے دوران خون میں موجود کیمیکل ’سیرم سوڈیم‘ کا لیول چیک کیا اور پھر ان سے غذائی عادات سے متعلق سوالات بھی کیے۔

تحقیق کے مطابق ’سیرم سوڈیم‘ کے ٹیسٹ سے انسانی جسم میں موجود نمکیات جسے عام طور پر پانی کہا جاتا ہے، اس کی سطح کا اندازہ ہوتا ہے۔

ماہرین نے پایا کہ جن افراد کا ’سیرم سوڈیم‘ زیادہ تھا، وہ نہ صرف اپنی حقیقی عمر سے زیادہ بڑے نظر آئے بلکہ ان میں متعدد طبی مسائل بھی نوٹ کیے گئے۔

تحقیق کے مطابق نارمل ’سیرم سوڈیم‘ کی سطح 135 سے 145 mmol/l یعنی (ملی مول فی لیٹر) ہے لیکن اگر کسی بھی شخص میں اس کی سطح زیادہ ہے تو اس سے واضح معلوم ہوتا ہے کہ وہ نمکیات کی کمی کا شکار ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ نمکیات یا پانی کی کمی سے انسان نہ صرف جلد بوڑھا ہوجاتا ہے بلکہ اس کے گردوں اور پھیپھڑوں سمیت دیگر اندرونی اعضا بھی درست انداز میں کام نہیں کرنے لگتے، جس وجہ سے ان میں متعدد بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بڑھتی عمر کے ساتھ انسانی جسم میں نمکیات یا پانی کی کمی بڑھتی جاتی ہے اور ہر عمر میں ایک جتنی پانی پینے کی مقدار نہیں رہتی۔

ماہرین نے یہ بھی واضح کیا کہ جسم کی نمکیات یا پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے چائے، کافی، تازہ جوس اور دیگر مشروبات اس کا متبادل نہیں ہیں بلکہ ان سے مزید مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جوسز اور مشروبات میں شگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اس لیے وہ پانی کا متبادل نہیں اور نہ ہی چائے اور کافی قدرتی پانی کی جگہ لے سکتے ہیں۔

ماہرین نے تجویز دی کہ بڑھتی عمر کے ساتھ لوگوں کو زیادہ پانی پینا چاہیے اور عام طور پر مرد حضرات کو یومیہ 8 سے 12 جب کہ خواتین کو 6 سے 8 گلاس پانی پینا چاہیے۔

ماہرین نے واضح کیا کہ زیادہ پانی پینے کا تعلق صحت مند زندگی، ہمیشہ سدا بہار اور جوان رہنے سے ہے جب کہ اس سے انسان کی مجموعی زندگی بھی بڑھ سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024