مظفرگڑھ: 13سالہ لڑکی سے مسلسل 8ماہ تک گینگ ریپ کا مقدمہ درج، مرکزی ملزم گرفتار
صوبہ پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی میں 13سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر 8 ماہ تک گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کر کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی کے علاقے کوٹلہ رحم شاہ میں 13 سالہ لڑکی کو تین افراد نے 8 ماہ تک مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کی برہنہ تصاویر اور ویڈیوز کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا۔
لڑکی کے حمل کا پتا چلنے اور اس کے اہل خانہ کے علم میں آنے کے بعد جتوئی پولیس نے اب تینوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
متاثرہ لڑکی نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ 8 ماہ قبل دوپہر کے وقت اپنے گھر کے باہر مال مویشی کے پاس بیٹھی تھیں کہ ملزم اعجاز انہیں اسلحے کے زور پر کھیت میں لے گیا اور زبردستی ریپ کرنے کے بعد دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو جان سے مار دوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 ماہ بعد مجھے لگا کہ میں حاملہ ہوں لیکن ملزم نے اس بات پر کان نہ دھرا اور دوائی کا بہانہ بنا کر پھر فصلوں میں لے گیا اور اس موقع پر ملزم عبدالستار اور ممتاز نے بھی ریپ کیا اور اس کے بعد ملزمان مسلسل میرے ساتھ اجتماعی زیادتی کرتے رہے۔
کم عمر لڑکی کے مطابق ایک ہفتہ قبل طبیعت خراب ہونے پر اس نے اہل خانہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا۔
پولیس کے مطابق گینگ ریپ کرنے والے ایک ملزم نے 8 ماہ قبل لڑکی کو گنے کے کھیت میں لے جا کر اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور واقعے کو کیمرے میں ریکارڈ کر لیا، اس کے بعد ملزمان اسے بلیک میل کر کے مسلسل آٹھ ماہ تک اجتماعی عصمت دری کرتے رہے۔
مبینہ زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کی شکایت پر جتوئی پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تین ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا جبکہ باقی دو فرار ہو گئے۔
پولیس ترجمان کے مطابق لڑکی کا میڈیکل کروایا جارہا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، جلد ہی دیگر دو ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔
متاثرہ لڑکی اور اس کے اہل خانہ نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی سے مدد اور ملزمان کے خلاف کارروائی کی اپیل کی۔
پولیس کے پی آر او وسیم خان گوپانگ نے کہا کہ لڑکی کے بیان پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ جتوئی پولیس معاملے کی تفتیش میں مصروف ہے۔