امریکا: کیون مک کارتھی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کی دوڑ میں آگے
ریپبلکن رہنما کیون مک کارتھی کو امریکی ایوان نمائندگان میں 12ویں اور 13ویں ووٹنگ کے دوران مزید ووٹ لینے میں کامیاب تو ہوئے لیکن اب بھی اسپیکر کے لیے مطلوبہ ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق کیون مک کارتھی اسپیکر بننے کی دوڑ کے لیے بہت قریب ہیں لیکن وہ مطلوبہ 218 ووٹ حاصل نہ کرسکے۔
12ویں اور 13ویں ووٹنگ کے دوران انہوں نے کنزرویٹو (قدامت پسند) اراکین سے 15 ووٹ ملے ، جو اب تک 118 ویں کانگریس میں ہاؤس اسپیکر منتخب ہونے کی کوشش میں حال ہوئے ہیں۔
ریپبلکن جمیز کامر نے مک کارتھی کو 13ویں بیلٹ کے لیے نامزد کیا، 13ویں بیلٹ ان کے لیے کافی دلچسپ رہا کیونکہ اس دوران قدامت پسند مخالفین نے ان کے خلاف انتخاب لڑنے کے لیے کوئی متبادل نامزد نہیں کیا، رواں ہفتے کے دوران یہ پہلی بار ایسا ہوا ہے۔
حالیہ ووٹنگ کے دوران مک کارتھی صرف کچھ ووٹ سے پیھچے رہے تاہم آنے والے دنوں میں وہ مزید ووٹ حاصل کرسکتے ہیں
گزشتہ روز سے قبل مک کارتھی پہلے ہی مسلسل 11 ووٹ کھو چکے ہیں جس کے باعث اسپیکر کی دوڑ کے لیے سنہ 1859 کے بعد پہلی بار سب سے طویل ووٹنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
حال ہی میں انہیں 213 ووٹ ملے جو گزشتہ ووٹنگ میں 202 ووٹ کے مقابلے 11 ووٹ زیادہ ہیں جبکہ ان کے ڈیموکریٹک حریف حکیم جیفریز نے 211 ووٹ حاصل کیے جو گزشتہ ووٹنگ میں 212 ووٹ کے مقابلے ایک ووٹ کم ہے۔
کنزرویٹو ریپبلکن جم جارڈن نے 4 ووٹ حاصل کیے جبکہ ایک اور کنزرویٹر کیون ہیرن نے 3 ووٹ حاصل کیے۔
ایوان نمائندگان کے کُل 20 قدامت پسند اراکین میں سے 13 ارکان نے ووٹ نہیں دیا، جس نے مک کارتھی کو ایک بار پھر اسپیکر کی دوڑ سے پیچھے کردیا۔
اس دوران جب بھی کوئی کنزرویٹو ارکان مک کارتھی کو ووٹ دینے کا اعلان کرتا تو ریپبلکنز ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے تالیاں بجاتے۔
4 روز کے ڈیڈلاک کے بعد آخر کار صورتحال مک کارتھی کے حق میں نظر آنا شروع ہوئی ہے جنہوں نے اپنی پارٹی کے قدامت پسند اراکین کو ووٹ دینے کے لیے متعدد شرائط قبول کیں۔
گزشتہ ووٹنگ کے مقابلے مک کاتھی کو حال ہی میں مزید ووٹ حاصل کرنے کے بعد اسپیکر کی دوڑ کے لیے آگے ہیں لیکن اب تک وہ مطلوبہ تعداد حاصل نہیں کرسکے ہیں۔
گزشتہ روز مک کارتھی نے اسپیکر شپ کے لیے اپنی جدوجہد کا دوبارہ آغاز اس وقت کیا جب امریکا 6 جنوری 2021 کو کانگریس پر حملے کی دوسری برسی منا رہا تھا۔
کیون مک کارتھی کی مخالفت کرنے والے متعدد قدامت پسند قانون سازوں نے اس حملے کی حمایت کی تھی جبکہ مک کارتھی نے نہ صرف ان کی مخالفت کی بلکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیلی فون کرکے اپنے اراکین کو واپس جانے کا کہا۔
تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اب کیون مک کارتھی کی حمایت کررہے ہیں، انہوں نے اپنی کنزرویٹو لابی کو کیون مک کارتھی کو ووٹ دینے کا بھی کہا تاہم ان کے اپنے اراکین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی اپیل کو نظر انداز کردیا۔
قدامت پسند اراکین کا مطالبہ ہے کہ اسپیکر کو ہٹانے کی کارروائی شروع کرنے کے لیے ہر رکن کو اختیار دیے جائیں اس کے علاوہ اراکین کو بجٹ کے مزید اختیارات دینے اور کانگریس کی اہم کمیٹیوں میں شامل کرنے کا بھی مطالبہ شامل ہے۔