’غیر قانونی طریقوں سے پاکستانیوں کو بیرون ملک بھیجنے والوں کی سزا دگنی‘
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ نے پاکستانی شہریوں کو غیر قانونی طریقوں سے بیرون ملک بھیجنے اور دوسرے ممالک میں موجود ہم وطنوں کو دھوکا دینے میں ملوث افراد کی سزا میں اضافے کی تجویز سے متعلق بل متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں دی امیگریشن (ترمیمی) بل 2022 پیش کیا گیا، اس منظور کردہ بل کا مقصد سمندر پار پاکستانیوں کی شکایات کا ازالہ کرنا تھا۔
بیان کے مطابق منظور کردہ بل کے مطابق عوام کے ساتھ اس طرح کے فراڈ میں ملوث ملزمان کی سزا 7 سال سے بڑھا کر 14 سال کر دی جائے گی۔
قائمہ کمیٹی ارکان نے متعلقہ اداروں سے بیرون ملک قید پاکستانیوں کی تفصیلات بھی طلب کیں۔
اجلاس کے دوران اراکین کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ورکرز ملک کو قیمتی ترسیلات زر بھیجتے ہیں، ان شہریوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے۔
بیان کے مطابق بل میں سمندر پار پاکستانیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی تجویز دی گئی، بل میں پاکستانی سفارتخانوں میں لیبر اتاشی کی تعیناتی اور غیر قانونی طور پر لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے میں ملوث پاکستانیوں کے خلاف سزاؤں میں اضافے کی تجویز بھی دی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بل کے تحت بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں میں لیبر اتاشی تعینات کیے جائیں گے، اس کے ساتھ جو لوگ پاکستانیوں کو غلط اور غیر قانونی طریقے سے بیرون ملک لے جانے یا انہیں غلط کام کرنے یا قانون کی خلاف ورزی پر مائل کرنے میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جاسکے گی۔
بل میں سمندر پار پاکستانیوں کے مقدمات کی سماعت کے لیے خصوصی جج مقرر کرنے کی تجویز بھی دی تھی تاہم سینیٹر شہادت اعوان نے ترمیم واپس لینے کا کہا جس پر یہ ترمیم واپس لے لی گئی اور کمیٹی نے بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
بیرون ملک انتقال کر جانے والے پاکستانیوں کے اہل خانہ کے بقایا جات کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کی سفارشات پر اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کی جانب سے ادا کیے جانے ہیں۔
اس سلسلے میں ایک عہدیدار نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ وزارت خزانہ سے 84 کروڑ روپے کی رقم کی درخواست کی گئی ہے جس کے لیے ایک خط لکھا جا رہا ہے۔
قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ جیسے ہی رقم موصول ہوگی اسے لواحقین میں تقسیم کر دیا جائے گا، اس سے قبل قائمہ کمیٹی نے وزیر اور متعلقہ وزارت کے سیکریٹری کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔