• KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am
  • ISB: Fajr 5:18am Sunrise 6:45am
  • KHI: Fajr 5:33am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:11am Sunrise 6:36am
  • ISB: Fajr 5:18am Sunrise 6:45am

حکومت کا ملک کے تین ایئرپورٹس انٹرنیشنل آپریٹرز کے ذریعے چلانے کا فیصلہ

شائع December 31, 2022
— فوٹو: اے پی پی
— فوٹو: اے پی پی

وفاقی حکومت نے ملک میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پہلے مرحلے میں ملک کے تین ہوائی اڈوں کو انٹرنیشنل آپریٹرز کے ذریعے چلایا جائے گا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزیراعظم ہاؤس میں ایوی ایشن امور کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں بین الاقوامی ساکھ کے حامل انٹرنیشنل آپریٹرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔

مزید بتایا گیا کہ پہلے مرحلے میں ملک کے تین ہوائی اڈوں کو انٹرنیشنل آپریٹرز کے ذریعے چلایا جائے گا، انٹرنیشنل آپریٹرز اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے ہوائی اڈوں کو چلانے میں معاونت فراہم کریں گے۔

مزید کہا گیا کہ 20 سے 25 سال کے دورانیہ کی مدت کے لیے انٹرنیشنل آپریٹرز ان اداروں کو چلانے میں مدد کریں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ورلڈ بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کی معاونت حاصل کرنے کی منظوری دے دی گئی، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کنسلٹینسی کے فرائض انجام دے گا۔

فیصلے کے مطابق انٹرنیشنل آپریٹرز ہوائی اڈوں پر سروس کے بین الاقوامی معیار مہیا کریں گے، غیر ملکی سرمایہ کاری سے ہوائی اڈوں میں جدت اور بہتری لائی جائے گی، اجلاس نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کو ضابطے کی کارروائی کے آغاز کی ہدایت کردی۔

رپورٹ کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے تمام عمل شفافیت کے اعلی ترین معیارات اور ملکی قوانین کے مطابق یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ 44 ممالک میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے فارمولے پر عملدرآمد ہو رہا ہے، ان ممالک میں امریکا، برطانیہ، بھارت، بحرین، برازیل بھی شامل ہیں، جہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے اصول پر ہوائی اڈوں کا انتظام چلایا جا رہا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Polaris Dec 31, 2022 01:05am
حکومت انٹرنیشنل آپریٹرز کے ذریعے چلانے کا فیصلہ?

کارٹون

کارٹون : 20 نومبر 2024
کارٹون : 19 نومبر 2024