آئندہ ہفتے متحدہ کے تمام دھڑوں کے انضمام کا امکان
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی جانب سے علیحدگی اختیار کرنے والے تمام دھڑوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے گرین سگنل دیے جانے ایک روز بعد گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پاک سرزمین پارٹی کی قیادت کو مجوزہ انضمام کے حوالے سے باضابطہ بات چیت کی دعوت دے دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ نے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے پی ایس پی چیئرمین سید مصطفیٰ کمال اور پارٹی صدر انیس قائم خانی کو باضابطہ دعوت نامہ دیا، جنہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی تھی اور شام کو واپس کراچی پہنچ گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے حریف دھڑوں کے انضمام کے حوالے سے مذاکرات کی بنیاد رکھی لیکن وہ اس کا کریڈٹ نہیں لینا چاہتی۔
ذرائع نے بتایا کہ انضمام کے حوالے سے تمام چیزوں پر پہلے ہی اتفاق ہو چکا ہے، یہ ملاقاتیں اور میٹنگز بس رسمی کارروائی ہیں، اس حوالے سے آئندہ ہفتے تک مثبت اعلان متوقع ہے۔
نجی نیوز چینل ’جیو‘ سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے تصدیق کی کہ پی ایس پی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں موجود گروپوں نے اپنے دھڑوں کو ایم کیو ایم پاکستان میں ضم کرنے اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں کام کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔
اس سے قبل بدھ کی رات ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے 3 درجن کے قریب اراکین گورنر ہاؤس سندھ پہنچے تھے جہاں کامران خان ٹیسوری اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے انہیں پاک سرزمین پارٹی اور ڈاکٹر فاروق ستار کی قیادت میں موجود ٹوٹنے والے چھوٹے گروپوں کے ساتھ انضمام کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں دیگر دھڑوں کے تمام رہنماؤں اور کارکنوں کو ایم کیو ایم پاکستان میں خوش آمدید کہنے کا فیصلہ کیا گیا اور گورنر سندھ کو ان دھڑوں سے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا گیا۔
جمعرات کے روز جاری ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان کے ایک بیان میں کہا گیا کہ گورنر ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے دروازے ان تمام لوگوں کے لیے کھلے ہیں جو پارٹی آئین اور نظم و ضبط کی پابندی اور پاسداری کریں گے۔
وزیراعظم سے ملاقات
وفاقی دارالحکومت میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بارے میں پی ایس پی کے ایک بیان میں کہا گیا کہ مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے وزیر اعظم کراچی سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملک کو موجودہ بحرانوں سے صرف مشترکہ کوششوں سے ہی نکالا جا سکتا ہے جس کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے بطور میئر کراچی مصطفیٰ کمال کی کارکردگی کو سراہا۔