خدا کرے پاکستان میں بھی کوئی سنجے لیلا بھنسالی پیدا ہو، امر خان
معروف اداکارہ و لکھاری امر خان کا خیال ہے کہ اس وقت پاکستانی شوبز انڈسٹری کو بھارتی فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی جیسے ہدایت کار کی ضرورت ہے جو کہ خواتین کے مرکزی کرداروں پر فلمیں بنا سکے۔
امر خان نے ایک ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے یہ دعا بھی کی کہ خدا کرے کہ 2023 میں کوئی سنجے لیلا بھنسالی پاکستان میں بھی پیدا ہو۔
اداکارہ نے جس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کیا تھا، اس میں بولی وڈ فلم ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے سنجے لیلا بھنسالی کی تعریف کی گئی تھی۔
ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ سنجے لیلا بھنسالی نے ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ جیسی خاتون کے مرکزی کردار کی فلم بنا کر یہ ثابت کردیا کہ اگر فلم اچھی بنائی جائے تو ہیرو کی جگہ ہیروئن کی فلم بھی کامیاب ہو سکتی ہے۔
ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ سے یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ اگر اچھے ڈائلاگ لکھے جائیں تو پرانے زمانے کے ڈائلاگز کو بھی پسند کیا جائے گا۔
اداکارہ امر خان نے مذکورہ ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے بولی وڈ فلم ساز کی تعریف کی اور دعا کی کہ ان جیسا کوئی فلم ساز پاکستان میں بھی پیدا ہو۔
اداکارہ نے لکھا کہ ان کی دعا ہے کہ 2023 میں ایک سنجے لیلا بھنسالی بارڈر کے اِس پار (پاکستان) میں بھی پیدا ہو، ورنہ ہم کبھی بھی خاتون کےمرکزی کردار پر مبنی کوئی فلم نہیں بنا پائیں گے۔
امر خان نے لکھا کہ اگر پاکستان میں سنجے لیلا بھنسالی پیدا نہ ہوا تو یہاں مرد حضرات کے مرکزی کرداروں پر مبنی کمرشل فلمز بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اداکارہ امر خان سے قبل بھی متعدد پاکستانی شوبز شخصیات سنجے لیلا بھنسالی کی تعریفیں کر چکے ہیں اور انہیں ایک بہترین ہدایت کار قرار دے چکے ہیں۔
سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کاٹھیاواڑی رواں برس ریلیز ہوئی تھی، جس میں عالیہ بھٹ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا، وہ فلم میں طوائف بنی تھیں جو بعد ازاں سماجی رہنما بن جاتی ہیں۔
اسی طرح جلد ہی سنجے لیلا بھنسالی قیام پاکستان سے قبل پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں موجود ہیرا منڈی پر فلم بھی بنائیں گے، جس پر پہلے ہی پاکستانی شوبز شخصیات ان کی تعریفیں کر چکے ہیں اور ساتھ ہی ان پر تنقید بھی کر چکے ہیں کہ لاہور پر فلمیں بنانے کا حق اب پاکستانیوں کا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں