ولیمسن کی شاندار سنچری، نیوزی لینڈ کو کراچی ٹیسٹ میں پاکستان پر 2 رنز کی برتری
نیوزی لینڈ نے کین ولیمسن اور ٹام لیتھام کی سنچریوں کی مدد سے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 6 وکٹوں پر 440 رنز بنا کر 2 رنز کی برتری حاصل کرلی۔
کراچی میں کھیلے جارہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن نیوزی لینڈ نے 165 رنز بغیر کسی نقصان سے اننگز دوبارہ شروع کی تو دونوں اوپنرز وکٹ پر موجود تھے۔
دونوں کھلاڑیوں نے ایک مرتبہ پھر عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ وہیں سے جوڑا اور اپنی اس شراکت کو 183 تک پہنچا دیا، اس مرحلے پر ڈیون کونوے نروس نائنٹیز کا شکار ہوئے اور 92 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
ٹام لیتھم نے دوسرے اینڈ سے بہترین کھیل جاری رکھا اور ٹیسٹ کرکٹ میں 13ویں سنچری مکمل کی، تاہم 113 کے انفرادی اسکور پر وہ ابرار کی میچ میں پہلی وکٹ بن گئے۔
ہنری نکولس اور کین ولیمسن نے مل کر اسکور کو 272 تک پہنچایا لیکن اس موقع پر ہنری نے نعمان کی گیند پر کھیلنے کی کوشش کی لیکن گیند بلے کا باہری کنارہ لینے کے بعد وکٹوں کی جانب واپس آنے پر آؤٹ ہوگئے۔
اس مرحلے پر ولیمسن کا ساتھ دینے ڈیرل مچل آئے اور دونوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 65 رنز جوڑے، ڈیرل مچل نے جارحانہ انداز اپنایا جبکہ اس دوران کین ولیمسن نے اپنی سنچری بھی مکمل کرلی۔
337 کے مجموعے پر ڈیرل مچل 42 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
نیوزی لینڈ نے اب تک چار وکٹوں کے نقصان پر 377 رنز بنائے ہیں، ولیمسن 74 اور ٹام بلنڈل 21 رنز پر کھیل رہے ہیں۔
ٹام بلنڈل نے ولیمسن کے ساتھ مل کر اسکور 427 رنز تک پہنچایا اور محمد وسیم کی ایک اچھی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔
ولیمسن کی جانب سے سنچری مکمل کرنے سے قبل ہی ٹام بلنڈل 3 رنز کے فرق سے اپنی نصف سنچری مکمل نہ کرپائے اور 47 رنز کی اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔
اسپنر ابرار احمد نے نئے آنے والے بلے باز برسیویل کی وکٹ حاصل کی، جنہوں نے 5 رنز کا اضافہ کیا اور یہ 436 رنز پر نیوزی لینڈ کی چھٹی وکٹ تھی۔
تیسرے روز کھیل کے اختتام پر نیوزی لینڈ نے 6 وکٹوں پر 440 رنز بنا کر پاکستان پر 2 رنز کی برتری حاصل کرلی۔
اس سے قبل پاکستان نے پہلی اننگز میں 438 رنز بنائے تھے، کپتان بابراعظم نے 161، سلمان آغا نے 103 اور سرفراز احمد نے 86 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔