• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

انگلینڈ سے وائٹ واش کے بعد پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں بہتری کیلئے پُرامید

شائع December 24, 2022
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کو امید ہے کہ وہ کراچی میں شروع ہونے والی 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں اپنی قسمت بدلنے میں کامیاب ہو جائیں گے، دونوں کو ہی آخری سیریز میں انگلینڈ کے ہاتھوں 0-3 کی وائٹ واش شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق انگلینڈ نے مئی میں نیوزی لینڈ کو شکست دی تھی، انگلینڈ کے ہیڈ کوچ برینڈن مک کولم اور کپتان بین اسٹوکس نے جارحانہ ’باز بال‘ طرز متعارف کرایا جس کو کرکٹ میں انقلاب سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔

اسی طرح رواں ماہ کھیلی گئی سیریز میں انگلینڈ نے پاکستان کو 0-3 سے وائٹ واش کر دیا تھا۔

اس کے بعد سے پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلیوں کا سلسلہ جاری ہے، پہلے رمیز راجا کو بطور چیئرمین عہدے سے ہٹایا گیا، اس کے بعد چیف سلیکٹر محمد وسیم کو بھی رطرف کر دیا گیا۔

قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم بھی پاکستان میں مسلسل 4 ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد تنقید کی زد میں ہیں۔

بابر اعظم نے امید ظاہر کی تھی کہ یہ ٹیم جلد دوبارہ اٹھے گی۔

کپتان بابر اعظم نے بتایا کہ گزشتہ سیریز میں کچھ مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا، ان کی ٹیم کھلاڑیوں کے زخمی ہونے کی وجہ سے متاثر رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب نئے کھلاڑی آتے ہیں، تو مختلف صورتحال ہوتی ہے کیونکہ مخالف ٹیم انہیں جارحانہ انداز میں کھیلتی ہے، جس کی وجہ سے ان پر زیادہ دباؤ آتا ہے، اس کا عادی ہونے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

پاکستان کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نیوزی لینڈ کے خلاف دونوں ٹیسٹ میچز نہیں کھیل سکیں گے کیونکہ وہ اب تک مکمل فٹ نہیں ہوئے ہیں لیکن تیز گیند باز نسیم شاہ دستیاب ہوں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈومیسٹک میچوں میں رنز کے انبار لگانے والے بلے باز کامران غلام کو ریٹائر ہونے والے اظہر علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

شاہد آفریدی کے سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین مقرر ہونے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے 3 باؤلرز کو شامل کیا گیا ہے۔

سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ پہلے ٹیسٹ کے لیے اسکواڈ کو مضبوط بنانے کی خاطر مزید 3 کھلاڑیوں شاہنواز دھانی، میر حمزہ اور ساجد خان کو شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کپتان سے تعاون کرنے کے لیے بیٹھے ہیں تاکہ ان کے پاس مزید آپشنز میسر ہوں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھارت کو شکست دینے کے بعد سے اب تک نیوزی لینڈ 9 میں سے صرف 2 میچوں میں کامیابی حاصل کر سکا ہے، تاہم ٹیم کی قیادت فاسٹ باؤلر ٹم ساؤتھی کریں گے۔

اسپن کی جنگ

نیوزی لینڈ کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ کو یقین ہے کہ پہلے ٹیسٹ میچ میں اسپن کا مقابلہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ لیکن ریورس سوئنگ کے امکانات بھی ہوں گے، ہمیں ان شعبوں میں صلاحیت دکھانا نہایت اہم ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کو جادوئی اسپنر ابرار احمد سے توقعات ہوں گی، جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف اپنے ابتدائی 2 میچوں میں 17 وکٹیں حاصل کی تھیں، امید کی جارہی ہے کہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اہم کردار ادا کریں گے، مہمان ٹیم کراچی میں 19 میں سے صرف 2 بار جیت سکی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیوزی لینڈ کی جانب سے بائیں ہاتھ کے باؤلر اعجاز پٹیل سے کلیدی کردار کی توقع ہے جبکہ لیگ اسپنر ایِش سودھی اور آل راؤنڈر مائیکل بریسویل سے بھی اچھی کارکردگی کی توقع ہے۔

دوسرا ٹیسٹ میچ کراچی منتقل

دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور نیوزی لینڈ کرکٹ نے اعلان کیا کہ ٹیسٹ سیریز کا دوسرا میچ بھی کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، جسے پہلے ملتان میں کھیلا جانا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ ملتان میں موسم کی خراب صورت حال کی وجہ سے کیا گیا، جہاں پر پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے اور ممکنہ طور پر وہاں پر کھیل کے کئی گھنٹے ضائع ہو سکتے تھے۔

پی سی بی نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ دوسرا ٹیسٹ میچ اور ون ڈے میچز ایک ایک دن قبل کروائے جائیں گے، جس کا مطلب ہے کہ دوسرا ٹیسٹ میچ اب 2 جنوری سے شروع ہوگا اور پہلا ون ڈے 9 جنوری، دوسرا 11 اور تیسرا ایک روزہ میچ 13 جنوری کو ہوگا۔

سیریز کے تمام میچز کراچی میں کھیلے جائیں گے

  • پہلا ٹیسٹ میچ: 26 سے 30 دسمبر، کراچی
  • دوسرا ٹیسٹ میچ: 2 سے 6 جنوری، کراچی
  • پہلا ون ڈے انٹرنیشنل : 9 جنوری
  • دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل : 11 جنوری
  • تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل : 13 جنوری

پاکستان کی ٹیم:

بابر اعظم (کپتان)، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، آغا سلمان، حسن علی، امام الحق، کامران غلام، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم، نسیم شاہ، نعمان علی، سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود، زاہد محمود

نئے شامل ہونے والے کھلاڑی : میر حمزہ، شاہنواز دھانی، ساجد خان

نیوزی لینڈ کی ٹیم:

ٹم ساؤتھی (کپتان)، مائیکل بریسویل، ٹوم بلن ڈیل، ڈیون کونوے، میٹ ہینری، ٹوم لیتھم، ڈیرل مچل، ہینری نکولس، اعجاز پٹیل، گلین فلپس، ایش ساؤدھی، بلیئر ٹکنر، نیل ویگنر، کین ولیمسن، ول یونگ

امپائرز: ایکس ہارف (انگلینڈ) اور علیم ڈار (پاکستان)

ٹی وی امپائر: احسن رضا (پاکستان)

میچ ریفری : محمد جاوید ملک (پاکستان)

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024