• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

فرانس: کردش کلچرل سینٹر میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک

شائع December 23, 2022
فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے—فوٹو:رائٹرز
فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد زخمی بھی ہوئے—فوٹو:رائٹرز

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کردش کلچرل سینٹر اور ہیئرڈریسنگ سیلون میں 69 سالہ مسلح شخص نے فائرنگ کرکے 3 افراد کو قتل اور مزید 3 کو زخمی کردیا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین اور پروسیکیوٹر نے بتایا کہ مسلح شخص نے کردش کلچرل سینٹر اور ہیئر ڈریسنگ سیلون میں فائر کھول دیا، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوئے اور 3 زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق پیرس کے ضلع ڈی انگیئن میں کردوں کی بڑی تعداد موجود ہے، جہاں خوف و ہراس پھیل گیا۔

پولیس نے بتایا کہ سفید فام حملہ آور اس سے قبل دو مرتبہ شہریوں کے قتل کی کوششیں کرچکے ہیں اور تازہ واقعے میں انہوں نے ہیئرڈریسنگ سیلون میں داخلے سے قبل قریب ہی قائم کردش کلچرل سینٹر کو نشانہ بنایا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آور کو ہیئرڈریسنگ سیلون سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

جائے وقوع کے قریب ریسٹورنٹ پر کام کرنے والے شہری رومین نے بتایا کہ ’ہم نے دیکھا کہ ایک سفید فام بزرگ داخل ہوئے اور کردش کلچرل سینٹر میں فائرنگ شروع ہوگئی اور اس کے بعد وہ ہیئر ڈریسر کے دروازے پر گیا‘۔

ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور پولیس کا بلایا اور نشان دہی کی کہ حملہ آور سیلون کے اندر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلون کے فرش پر دو زخمی پڑے ہوئے تھے، جن کی ٹانگوں پر زخم آئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق کردش کلچرل سینٹر پیرس میں موجود کرد آبادی کے فلاحی کاموں کے لیے قائم کیا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ حملہ آور فرانس کا شہری ہے اور اس سے قبل 2016 اور 2021 میں شہریوں کو قتل کرنے کی کوشش کرچکا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ حملے کے پیچھے مقاصد کیا تھا تاحال واضح نہیں لیکن حملہ آور کی شناخت اور حملے سے شکوک بڑھ گئے ہیں کہ فائرنگ کا واقعہ نسلی بنیاد پر پیش آیا۔

فرانس کے وزیرداخلہ ڈیرمینن اس سے قبل مسلسل خبردار کرتے رہے ہیں کہ فرانس میں انتہائی دائیں بازو کے متشدد گروپس بدستور خطرہ ہیں۔

پارلیمنٹ میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت کے پارلیمانی لیڈر میتھائلڈ پینوٹ نے حملے کے فوری بعد دائیں بازو کے گروپس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس سے نسلی امتیاز پر مبنی حملہ قرار دیا۔

میئر الیگزینڈر کورڈیبارڈ نے جائے وقوع کا دورہ کیا جہاں پولیس اطراف کے راستے سیل کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آور زخمی ہے اور انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پیرس کے پروسیکیوٹر لوری بیکووا نے صحافیوں کو بتایا کہ حملے میں 3 افراد ہلاک ہوئے اور 3 زخمیوں میں سے ایک کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو زخمی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کردش کلچرل سینٹر میں موجود کئی لوگوں رو رہے تھے اور ایک دوسرے کو دلاسہ دے رہے تھے۔

پولیس کو شکایت کرتے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ یہ دوبارہ شروع ہو رہا ہے اور آپ ہمیں تحفظ نہیں دے رہے ہیں، ہمیں مارا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ کردوں کو دنیا کا سب سے بڑا قبیلہ مانا جاتا ہے جس کی کوئی ریاست نہیں ہے، کرد بنیادی طور مسلمان قبیلہ ہے جس کی شاخیں شام، عراق اور ایران تک پھیلی ہوئی ہیں لیکن انہیں غیر عرب مانا جاتا ہے۔

پیرس کے پروسکیوٹر نے بتایا کہ واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے، مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے، جس کی عمر 60 سے 70 سال کے درمیان ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024