• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پی ٹی آئی اراکین کے استعفے بغیر تصدیق منظورنہیں ہوں گے، اسپیکرقومی اسمبلی

شائع December 18, 2022
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ میں ایک ایک رکن سے استعفے کی منظوری پر خود بات کروں گا— فائل/فوٹو: ڈان
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ میں ایک ایک رکن سے استعفے کی منظوری پر خود بات کروں گا— فائل/فوٹو: ڈان

قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے تصدیق کے بغیر منظور کرنے سے انکار کر دیا۔

راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے قومی اسمبلی جا کر استعفوں کی منظوری سے متعلق بیان پر کہا کہ اگر عمران خان کو قومی اسمبلی آکر استعفے دینا ہے تو وہ تاریخ کیوں دے رہے ہیں، تمام اراکین اسمبلی آجائیں تو بھی ایک،ایک رکن کی تصدیق کے بغیر کسی رکن کا استعفی منظور نہیں کروں گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا کہ میرے لیے پرائیوسی ضروری ہے، میں ایک ایک رکن سے استعفے کی منظوری پر خود بات کروں گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے سامنے آ کر سارے استعفے دیں یہ درست نہیں، اراکین کو تصدیق کے لیے ایک ایک کر کے میرے چیمبر میں آنا پڑے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ استعفوں کے معاملے پر جلسہ تو نہیں ہو سکتا، اراکین ایک دوسرے کے سامنے شرماتے ہیں، اس لیے سب کے سامنے دیے گئے استعفے منظور نہیں کروں گا۔

خیال رہے کہ آج عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری 123 قومی اسمبلی کی نشستیں ہیں، ہم وہاں جا کر اسپیکر کے سامنے کھڑے ہو کر کہیں گے کہ ہمارے استعفے قبول کرو۔

یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

اسمبلی سے بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 11 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے انتخاب سے چند منٹ قبل اسمبلی کے فلور پر کیا تھا۔

سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے ڈان نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ مشترکہ طور پر کیا گیا تھا۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر راجا پرویز اشرف نے 29 جولائی کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 11 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے۔

قومی اسمبلی کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 64 کی شق (1) کے تحت تفویص اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے استعفے منظور کیے ہیں۔

اسپیکر کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کے جن اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے تھے، ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے-45 کرم ون سے فخرزمان خان شامل تھے۔

پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی شامل تھے۔

اسپیکر نے خواتین کی پنجاب اور خیبرپختونخوا سے مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کرلیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024