مسلم لیگ (ق) آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی یقین دہانی کی خواہاں
سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل کے اعلان سے قبل جوڑ توڑ کی اعصاب شکن جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کو اسمبلیوں کی تحلیل مزید 2 ماہ مؤخر کرنے پر قائل کرنے کی کوششیں بظاہر ناکام ہونے کے بعد مسلم لیگ (ق) نے اگلے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی سیاسی اتحادی رہنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے مبینہ طور پر جنوبی پنجاب کے کچھ علاقوں سمیت گجرات ڈویژن اور سیالکوٹ میں 25 سے 30 صوبائی نشستوں کا مطالبہ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ق) کے پاس اس وقت پنجاب اسمبلی میں 10 نشستیں موجود ہیں۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ٹصدیق کی کہ پی ٹی آئی کی مسلم لیگ (ق) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ جاری ہے، انہیں ان کی سیاسی حیثیت کے مطابق حصہ دیا جائے گا اور ساتھ لے کر چلیں گے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ آج اپنے ویڈیو لنک خطاب میں دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا اعلان کریں گے جس کا بہت انتظار کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی یہ خطاب لاہور میں لبرٹی اور صوبے کے دیگر تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں بڑے عوامی اجتماعات کے ذریعے براہ راست سنا جائے گا، وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان عوامی اجتماعات میں ذاتی طور پر شریک ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلیوں کی تحلیل سے ملک میں جمہوری عمل کا آغاز ہو گا، تحریک انصاف عام انتخابات کے روز تک اپنی انتخابی مہم میں حقیقی آزادی کی تحریک جاری رکھے گی، عام انتخابات اور سیاسی استحکام کی جانب بڑھنا ہی ان تمام بیماریوں کا واحد حل ہے جن سے اس وقت ملک دوچار ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے حوالے سے عمران خان کا فیصلہ حتمی ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کے فیصلے کا سوچ کر 27 کلو میٹر کا وزیراعظم لرزرہا ہے، معیشت سنبھالنے کا دعویٰ کرنے والے عوام کا سامنے کرنے سے گھبرا رہے ہیں، عوام 13 جماعتوں کے نااہل ٹولے کے ساتھ وہ سلوک کریں گے جو یہ پشتوں تک یاد رکھیں گے‘۔
انہوں نے مزید کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت صرف جھوٹ بولنےمیں ماہر ہے،جھوٹ بولنےسےمعیشت نہیں سنبھل سکتی۔13جماعتوں کاٹولہ ملکربھی قومی معیشت کوسنبھالنے میں ناکام رہا۔
انہوں نے لکھا کہ ’وفاق کی جانب سے پنجاب کے 170 ارب روکنا قابل مذمت ہے،گریٹر تھل کینال میں وفاقی حکومت نے پنجاب کے کاشتکار سے دشمنی کامظاہرہ کیا‘۔
پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی کی سربراہی میں عمران خان اور پارٹی رہنماؤں سے اتحادی جماعتوں کی ملاقاتوں کے بعد فواد چوہدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) دونوں صوبوں میں عام انتخابات کرانے کا پابند ہو جائے گا۔
پیش رفت سے باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عمران خان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت اور الیکشن کمیشن آئندہ برس اپریل میں رمضان کے بعد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے تناظر میں پنجاب میں عام انتخابات مؤخر کر سکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ق) کی جانب سے ترقیاتی منصوبے مکمل ہونے تک اسمبلیوں کی تحلیل مؤخر کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 66 فیصد نوجوانوں کو محض گلیوں اور سڑکوں کے ترقیاتی منصوبوں کا مزید آسرا نہیں دیا جا سکتا۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی راولپنڈی پہنچے اور ایک اہم شخصیت سے مختصر ملاقات کے بعد لاہور واپس آگئے۔
چوہدری پرویز الٰہی کا چند ہفتوں کے دوران یہ دوسرا دورہ تھا، اس سے قبل انہوں نے یکم دسمبر کو بھی اسی طرح کا دورہ کیا تھا، وہ ایک خصوصی طیارے کے ذریعے نور خان بیس پہنچے تھے۔
دوسری جانب ایک اور اہم پیش رفت کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی راولپنڈی میں ایک اور اہم شخصیت سے ملاقات کی۔
تبصرے (1) بند ہیں