• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

جرمنی: ’زلزلے جیسا احساس‘ سیکڑوں اقسام کی مچھلیوں سے بھرا ایکوریم تباہ

شائع December 16, 2022 اپ ڈیٹ December 17, 2022
ڈوم ایکواری عمارت  یونین انویسٹمنٹ کے زیر انتظام ریئل اسٹیٹ فنڈ کی ملکیت ہیں—فوٹو: رائٹرز
ڈوم ایکواری عمارت یونین انویسٹمنٹ کے زیر انتظام ریئل اسٹیٹ فنڈ کی ملکیت ہیں—فوٹو: رائٹرز

جرمنی کے دارالحکومت برلن کے ایک ہوٹل میں نصب 1500 اقسام کی مچھلیوں سے بھرا ہوا ایکوریم گرنے سے دو افراد زخمی ہوگئے اور ہوٹل کے کمپلیکس میں پانی بھر گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پولیس اور ایمرجنسی حکام کا کہنا تھا کہ برلن کے ایک ہوٹل میں 1500 اقسام کی مچھلیوں سے بھرا فش ایکوریم زمین پر گر گیا، جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے اور سڑک سمیت ہوٹل کی لابی میں بھی پانی جمع ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق 14 میٹر لمبے ایکوریم کے زمین پر گرنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

برلن کے محکمہ فائر نے کہا کہ 10 لاکھ لیٹر پانی سے بھرا شیشے کا ایکوریم مچھلیوں سمیت ہوٹل کمپلیکس کی زمین پر گرگیا۔

ترجمان نے کہا کہ شیشے لگنے کی وجہ سے دو افراد زخمی ہوگئے جن کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔

جائے وقوع پر ملبہ اور شیشے کے پڑا ڈھیر ہٹانے کے لیے 100 سے زائد ایمرجنسی ورکرز کو بھیجا گیا جہاں انہوں نے تقریباً 350 ہوٹل کے مہمانوں کو اپنا سامان پیک کرنے کا کہا اور کسی ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے وہاں سے جانے کا بھی کہا۔

خیال رہے کہ مچھلیوں سے بھرا شیشے کا ایکوریم 2004 میں نصب کیا گیا تھا جو کہ جرمن دارالحکومت میں مشہور تفریحی مقام میں موجود تھا۔

سی لائف برلن نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کی ٹیم اس واقعے سے حیران رہ گئی ہے اور وہ ایکواڈوم کے مالکان سے مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی کہ اس واقعے کی کیا وجہ ہے۔

سیکڑوں مچھلیاں بھی ہلاک ہوگئیں

تاہم برلن پولیس نے کہا کہ اس واقعے میں سمندری حیات کا ناقابل یقین نقصان ہوا ہے جہاں سیکڑوں مچھلیاں بھی مر گئی ہیں۔

پولیس نے مزید کہا کہ ایکوریم گرنے کی وجہ سے ہوٹل کے کمپلیکس اور سڑک پر پانی آگیا جس سے ٹریفک بھی متاثر ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے جہاں اس کا صرف ایک فریم موجود ہے۔

فائر سروس کے ترجمان نے کہا کہ ہوٹل کو خالی کر لیا گیا ہے اور مہمانوں کو صبح سویرے کم درجہ حرارت کے درمیان بسوں میں پناہ دینے کی پیش کش کی گئی۔

ڈوم ایکواری عمارت یونین انویسٹمنٹ کے زیر انتظام ریئل اسٹیٹ فنڈ کی ملکیت ہے، جس میں سی لائف ایکویریئم کے ساتھ ایکوا ڈوم بھی ہے جو کہ شییشے سے بنا بہت بڑا پانی کی ٹینکی ہے، جس میں 1500 سے زائد مچھلیوں کے اقسام موجود تھے اور اس میں دس لاکھ لیٹر سمندری پانی بھی رکھا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024