• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

ٹوئٹر کے سابق ملازم کو سعودی عرب کیلئے جاسوسی کے الزام میں ساڑھے 3 سال قید

شائع December 15, 2022
سابق ملازم کو سعودی عرب کے لیے جاسوسی کے الزام میں قید کی سزا سنائی گئی — فوٹو: رائٹرز
سابق ملازم کو سعودی عرب کے لیے جاسوسی کے الزام میں قید کی سزا سنائی گئی — فوٹو: رائٹرز

امریکا کی عدالت نے ٹوئٹر کے ایک سابق ملازم کو سعودی حکام کے لیے جاسوسی اور صارفین کا ڈیٹا فراہم کرنے کے الزام میں 3 سال 6 ماہ قید کی سزا سنادی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی ریاست سان فرانسِسکو کی وفاقی عدالت نے ٹوئٹر کے سابق ملازم احمد ابوامو کو رواں برس اگست میں منی لانڈرنگ، فراڈ اور غیر ملکی حکومت کے جاسوس اور دستاویزات کی جعلسازی کی سازش جیسے سنگین جرائم کا مجرم قرار دیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی استغاثہ نے کہا کہ صارفین کی معلومات جاری کرتے ہوئے سعودی عرب کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں ٹوئٹر کمپنی کے سابق مینیجر کو ساڑھے 3 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

استغاثہ نے ملزم کو 7 سال سزا دینے کی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملزم کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کمپنی میں صارفین کی خفیہ معلومات فروخت کرنے والے دیگر افراد کی پہچان ہو سکے۔

ٹوئٹر کے سابق ملازم احمد ابوامو کئی سال جیل میں گزار چکے ہیں۔

تاہم ملزم کے وکیل نے سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت کے جج کو کہا تھا کہ مؤکل کو بغیر کسی قید کے گھر میں نظر بندی کی سزا دی جائے۔

وکلا نے احمد ابوامو کی صحت، دیگر جرائم کی فرد جرم عائد کرنے میں ناکامی اور اہل خانہ سے متعلق درپیش مسائل کا حوالہ دیا جنہوں نے 2013 سے 2015 کے دوران ٹوئٹر میں ملازمت کے وقت انہیں شدید متاثر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق احمد ابوامو نے دو ٹوئٹر صارفین کی تفصیلات دینے کے عوض سعودی حکام سے 42 ہزار ڈالر اور ایک لاکھ ڈالر مالیت کا وائر ٹرانسفر کا ایک جوڑا لیا تھا۔

استغاثہ نے کہا کہ احمد ابوامو نے سعودی حکومت اور شاہی خاندان کو تنقید کا نشانہ بنانے والے ٹوئٹر صارفین کا حساس ڈیٹا ٹوئٹر سسٹم سے سعودی حکام کو فراہم کیا، تاکہ سعودی حکام انہیں تلاش کرکے سزا دے سکیں۔

سابق ملازم کی نمائندگی کرنے والے وفاقی عوامی محافظین نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا جبکہ ٹوئٹر کمپنی اور واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے نے بھی اس معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا۔

سابق ملازم کے وکیل نے کہا کہ ٹوئٹر میں ملازمت کے دوران ان کا خاندان متعدد مسائل سے دوچار رہا ہے جس میں اپنی بہن کی زندگی میں آنے والی سنگین مشکلات بشمول ان کی نومولود بیٹی کے لیے خصوصی طبی دیکھ بھال جیسے مسائل شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024