کابل میں چینی شہریوں پرحملہ انتہائی قابل مذمت ہے، چینی وزارت خارجہ
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت میں ہوٹل کے قریب حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، واقعے میں 5 چینی شہری بھی زخمی ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے کہا کہ ہوٹل میں دہشت گردانہ حملہ قابل مذمت ہے، چین اس واقعے کے بعد صدمے میں ہے، ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔
انہوں نے واقعے میں افغان ملٹری پولیس اہلکاروں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ 12 دسمبر کو افغانستان کے دارالحکومت میں ہوٹل کے قریب زوردار دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں، واقعے میں کم از کم 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق دہشت گردانہ حملے میں 5 چینی شہری زخمی ہوئے ہیں اور متعدد افغان ملٹری اور پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں موجود چینی سفارتخانے نے افغان حکومت کے سامنے شدید خدشات کا اظہار کیا ہے۔
وانگ وینبن نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کے زخمی افراد کو فوری ریسکیو کیا جائے، واقعے کی مکمل تحقیقات کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور افغانستان میں موجود چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
یاد رہے کہ طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے گزشتہ برس اگست میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد سیکیورٹی کو بہتر بنایا ہے لیکن کئی بم دھماکے اور حملے ہوچکے ہیں، ان میں کئی واقعات کی ذمہ داری داعش کے مقامی گروپ نے قبول کی ہے۔
وانگ وینبن نے کہا کہ سفارتخانے کا عملہ واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو ریسکیو کرنے اور علاج میں مدد کے لیے جائے وقوع پہنچا تھا۔
انہوں نے کہا کہ چین، افغان سیکیورٹی فورسز کو سراہتا ہیں کہ انہوں نے چینی شہریوں کو ریسکیو کرنے میں کردار ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی شہریوں کو وزارت خارجہ کا مشورہ ہے کہ وہ جلد از جلد افغانستان سے انخلا کریں۔