سینیٹ اجلاس: شور شرابے کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور تحفظ کا بل منظور
سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز کے احتجاج اور شور شرابے کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری پروموشن اور تحفظ کا بل منظور کر لیا گیا۔
سینیٹ کا اجلاس تقریباً 7 ہفتوں کے وقفے کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں منعقد ہوا۔
سینیٹ اجلاس میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ کا بل پیش کیا گیا، جو معمول کی کارروائی معطل کرکے پیش کیا گیا تھا۔
بل ضمنی ایجنڈے میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا۔
وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ریکوڈک کا منصوبہ رک گیا تھا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی سینیٹرز کی جانب سے شور شرابہ اور نعرے بازی شروع کی گئی، تاہم اس کے باوجود بل پیش کرنے کی تحریک منظور کی گئی۔
پی ٹی آئی سینیٹرز نے ’اعظم سواتی کو رہا کرو‘ کے نعرے لگائے اور نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ایوان کا ماحوال خراب نہ کریں، اعظم سواتی کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیں گے۔
اس دوران پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کے ڈیسک کا گھراؤ کیا۔
غیر ملکی سرمایہ کاری پروموشن اور تحفظ کا بل سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا۔
حکومتی اتحادی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہر بزنجو نے بل کی مخالفت کی، دونوں نشست پر کھڑے ہو گئے اور ہاتھ ہلا کر بل کی مخالفت کی۔
اسی طرح بلوچستان سے تعلق رکھنے والی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی سینیٹر گل بشریٰ اور بلوچستان ہی کی سینیٹر نسیمہ احسان نے بھی بل کی مخالفت کی۔
اس دوران پاکستان تحریک انصاف سینیٹرز کا احتجاج جاری رہا جبکہ بل منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا۔
ایوان میں شدید شور شرابے کے دوران سینیٹ نے اس بل کو منظور کر لیا۔
بعد ازاں سینیٹ اجلاس جمعرات 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔