امریکی فورسز کی شام میں فضائی کارروائی، داعش کے 2 ’عہدیدار‘ ہلاک
امریکی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مشرقی شام میں رات کو کی گئی ایک کارروائی کے دوران عسکریت پسند گروپ ’داعش‘ کے 2 عہدیداروں کو ہلاک کردیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ان دو دہشت گردوں کو مارے جانے سے متعلق معلومات اتوار کے روز امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری کی گئی۔
سینٹ کام (یو ایس سینٹرل کمانڈ) نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی فورسز نے مشرقی شام میں مقامی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 57 منٹ پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے کامیاب حملہ کیا جس میں داعش کے 2 اہلکار ہلاک ہو گئے۔
کارروائی کس مقام اور کس علاقے میں کی گئی، اس حوالے سے سینٹ کام نے واضح انداز میں معلومات فراہم نہیں کیں۔
بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے ایک دہشت گرد کی شناخت انس کے نام سے ہوئی جو داعش کا شام میں صوبائی عہدیدار تھا اور مشرقی شام میں سازش اور سہولت کاری کی کارروائیوں میں ملوث تھا۔
انسانی حقوق کے شامی مبصر گروپ کے وار مانیٹرنگ یونٹ کا کہنا تھا کہ یہ کم از کم 3 ہفتوں کے دوران کیا گیا داعش کے خلاف سب سے نمایاں آپریشن تھا۔
گروپ کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے کہا کہ کردوں کی زیر قیادت شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے بھی اتوار کی رات کی گئی کارروائی میں حصہ لیا جب کہ آپریشن کے دوران مشرقی صوبہ دیر الزور کے گاؤں الزور کو نشانہ بنایا۔
سینٹ کام نے اسے یکطرفہ آپریشن قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق اس حملے میں کوئی شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
امریکا، شامی ڈیموکریٹک فورسز کی حمایت کرتا ہے جو کہ شمالی شام میں کرد فوج ہے جو اس جنگ میں پیش پیش ہے جس نے 2019 میں اپنے شامی علاقے کے آخری حصے سے داعش کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔
سیکڑوں امریکی فوجی شام میں داعش کی باقیات کے خلاف لڑنے والے عالمی اتحاد کا حصہ ہیں۔
ترکیہ نے کہا کہ اس نے گزشتہ ماہ استنبول میں ہونے والے مہلک بم دھماکوں کے بعد کرد دہشت جنگجوؤں کے ٹھکانوں پر 20 نومبر کو شمالی شام اور عراق میں حملے کیے۔