• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 202 رنز پر ڈھیر، انگلینڈ کو 281 رنز کی برتری حاصل ہوگئی

شائع December 10, 2022
ابرار احمد نے دوسری اننگز میں 3 آؤٹ کرکے ڈیبیو ٹیسٹ میں 10 وکٹیں مکمل کیں—فوٹو: اے ایف پی
ابرار احمد نے دوسری اننگز میں 3 آؤٹ کرکے ڈیبیو ٹیسٹ میں 10 وکٹیں مکمل کیں—فوٹو: اے ایف پی

انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم بابر اعظم اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں کے باوجود 79 رنز کے خسارے کے ساتھ 202 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جبکہ مہمان ٹیم نے دوسرے روز کے اختتام پر 5 وکٹوں پر 202 رنز بنا کر مجموعی برتری 281 رنز کرلی۔

ملتان میں جاری سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز چائے کے وقفے تک انگلش ٹیم کو 168 رنز کی برتری حاصل ہوگئی، انگلینڈ کی جانب سے اوپنر زیک کرالی 3 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے جب کہ ول جیکس 4 اور جو روٹ 21 رنز بنا کر ڈیبیو کرنے والے ابرار احمد کا شکار بنے۔

بین ڈوکیٹ نے شان دار نصف سنچری بنائی اور انگلینڈ کا اسکور 147 رنز تک پہنچایا مگر ابرار احمد نے ان کو آؤٹ کر کے دوسری اننگز میں اپنی تیسری وکٹ حاصل کی۔

اولی پوپ ہیری بروکس کا ساتھ دینے آئے تاہم رنز بنانے کی غیرضروری کوشش کے دوران محمد نواز اور محمد رضوان کے گٹھ جوڑ کا نشانہ بنے۔

انگلینڈ کی پانچویں وکٹ 4 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے اولی پوپ کی صورت میں 155 رنز پر گری۔

ہیری بروکس نے سیریز میں زبردست فارم کا سلسلہ جاری رکھا اور نصف سنچری مکمل کی۔

انگلینڈ کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز جب کھیل کا اختتام ہوا تو 5 وکٹوں پر 202 رنز بنا لیے تھے۔

ہیری بروکس 74 اور بین اسٹوکس 16 رنز بنا کر کھیل رہے تھے۔

ابرار احمد نے دوسری اننگز میں انگلینڈ کے 3 کھلاڑی آؤٹ کرکے ڈیبیو ٹیسٹ میں اپنی 10 وکٹیں مکمل کیں جبکہ دو بلے باز رن آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ کو دوسری اننگز میں مجموعی طور پر 281 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے اور ابھی تین روز کا کھیل باقی ہے۔

اس سے قبل جب دوسرے روز 107 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے پاکستان کی پہلی اننگز کا کھیل دوبارہ شروع ہوا تو بابر اعظم اور سعود شکیل وکٹ پر موجود تھے۔

انگلینڈ کو دن کے آغاز پر وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور اننگز کے 35ویں اوور میں انگلش کپتان نے گزشتہ میچ کے ہیرو اولی رابنسن کو متعارف کرایا جنہوں نے کپتان کا فیصلہ درست ثابت کرتے ہوئے دوسری ہی گیند پر بابر کو چلتا کردیا، انہوں نے 75 رنز بنائے۔

بابر کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلش ٹیم نے پاکستان کا دباؤ کا شکار کر دیا اور رنز بنانے کی رفتار بھی انتہائی سست ہو گئی جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگلے اوورز میں صرف 16 رنز بنے جبکہ محمد رضوان نے 28ویں گیند پر کھاتا کھولا۔

سعود شکیل نے بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کرنے کے لیے جیک لیچ کو ایک چوکا رسید کیا اور پھر وکٹ سے باہر نکل کر ایک اور شاٹ مارنے کی کوشش میں انہی کو وکٹ دے کر چلتے بنے اور یوں ان کی 63 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

سعود شکیل کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی پاکستانی کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ جو اننگز کے اختتام تک تھم نہ سکا اور کوئی کھلاڑی انگلش باؤلرز کا سامنا نہ کر سکا اور حتیٰ کہ پارٹ ٹائم اسپنر جو روٹ بھی دو وکٹیں لے اڑے۔

فہیم اشرف نے اختتامی اوورز میں چند بڑے شاٹس کھیل کر 22 رنز کی اننگز کھیلی لیکن ان کی اس کاوش کے باوجود پوری ٹیم 202 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ نے چار جبکہ مارک وُڈ اور جو روٹ نے دو، دو وکٹیں لیں۔

پاکستان نے آخری 8 وکٹیں صرف 60 رنز کے اضافے سے گنوائیں۔

انگلینڈ نے میچ کی پہلی اننگز میں 79 رنز ی برتری حاصل کی جہاں مہمان ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 281 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024