• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

بھارت میں سونے کے سکے نکالنے والی پہلی ’اے ٹی ایم‘ متعارف

شائع December 9, 2022
یہ مشین’گولڈ سکہ’ نامی کمپنی کی جانب سے متعارف کروائی گئی ہے — فوٹو: رائٹرز
یہ مشین’گولڈ سکہ’ نامی کمپنی کی جانب سے متعارف کروائی گئی ہے — فوٹو: رائٹرز

بھارت میں پہلی بار سونے کے سکّے دینے والی آٹو میٹڈ ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) متعارف کروادی گئی، مشین سے ڈیبٹ کارڈ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے سونے کے سکے نکالے جاسکتے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے شہر حیدر آباد میں نصب یہ منفرد اے ٹی ایم باہر سے بالکل دیگر اے ٹی ایم کی طرح لگتی ہے لیکن درحقیقت یہ بھارت کا پہلی’گولڈ اے ٹی ایم’ ہے۔

یہ غیر معمولی اے ٹی ایم ایک ایسے ملک میں ایک بٹن کے کلک پر سونے کے سکے فراہم کرتی ہے جہاں سونے کو اکثر محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔

یہ مشین ’گولڈ سکہ‘ نامی کمپنی کی جانب سے متعارف کروائی گئی ہے، اس مشین میں 5 کلوگرام تک سونے کے سکے رکھے جا سکتے ہیں اور 0.5 گرام سے 100 گرام تک کے سکے نکالے جا سکتے ہیں۔

صارف کو مشین سے مطلوبہ وزن کے سکّے کا انتخاب کرکے اس کی قیمت کے مساوی رقم مشین میں ڈالنی ہوگی۔

خیال رہے کہ ایک 100 گرام کے سکے کی قیمت تقریباً 7 ہزار ڈالر ہے، اس لحاظ سے دیکھا جائے تو اس مشین کے صارفین کو اپنے اے ٹی ایم کارڈ کا پن کوڈ مخفی رکھنے کے لیے اب مزید محتاظ رویہ اختیار کرنا پڑے گا۔

نائب صدر گولڈ سکہ پرتاب نے کہا کہ جیولری شو رومز میں جانے کے بجائے صارفین براہ راست یہاں آسکتے ہیں اور سکے حاصل کر سکتے ہیں۔

سونے کے صارفین کی تعداد کے لحاظ سے بھارت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جہاں سونے کی کُل طلب کے دو تہائی حصے کا تعلق دیہی علاقوں سے ہوتا ہے۔

اس مشین کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہیں، کئی صارفین سونے کے سکے خریدنے کے لیے قطار میں کھڑے نظر آئے جنہوں نے اپنے کریڈٹ کارڈ مشین میں ڈالے اور وزن کا انتخاب کرکے سکے حاصل کیے۔

ایک صارف نے کہا کہ ’مشین کے ذریعے لین دین کے اس عمل میں ایک منٹ سے بھی کم وقت لگا، میرا خیال ہے کہ سرمایہ کاری کرنے والوں کے لیے یہ سونا حاصل کرنے کا بہترین طریقہ ہے‘۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024