• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے روس سے گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی

شائع December 5, 2022
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا—فوٹو: پی آئی ڈی
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا—فوٹو: پی آئی ڈی

اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے روس سے ایک لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے 30 نومبر 2022 کو کھولے گئے 7ویں بین الاقوامی گندم کے ٹینڈر 2022 کے ایوارڈ پر ایک سمری پیش کی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 7ویں بین الاقوامی ٹینڈر اور جی ٹو جی پیش کش کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے میسرز سیریل کراپ ٹریڈنگ کی سب سے کم بولی کی منظوری دی۔

اجلاس میں 16 دسمبر 2022 اور 8 فروری 2023 سے کھیپ کی مدت کے لیے کراچی کی بندرگاہوں پر ایک لاکھ 30 ہزار میٹرک ٹن کی گندم کی فراہمی کے لیے 37 کروڑ 20 لاکھ ڈالر جی ٹو جی کی بنیاد پر روس کی پیش کش کی منظوری بھی دی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ 37 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے یکم فروری 2023 سے 31 مارچ 2023 تک کھیپ کی مدت کے لیے گوادر پورٹ پر 4 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کی جائے گی۔

وزیرخزانہ کی زیرصدارت فیصلہ کیا گیا کہ گوادر پورٹ سے اندرون ملک نقل و حمل پر کوئی بھی اضافی لاگت پاسکو برداشت کرے گا جس کی وصولی اس وقت صوبوں سے کی جائے گی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت خزانہ کی پاک-چین اقتصادی راہدری (سی پیک) انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کے لیے ریوالونگ فنڈ اکاؤنٹ کو ’پاکستان انرجی ریوالونگ فنڈ‘ سے ’پاکستان انرجی ریوالونگ اکاؤنٹ‘ میں تبدیل کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس مین وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت اور پیداوار سید مرتضیٰ محمود، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر اور وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک بھی شریک تھے۔

اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ طارق باجوہ، مشیر برائے ریونیو طارق محمود پاشا، مشیر جہانزیب خان، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے جبکہ وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت اور صنعت رانا احسان افضل اور گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، ایم ڈی پاسکو نے زوم کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

خیال رہے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یکم نومبر کو روس سے 372 ڈالر فی ٹن کی قیمت پر 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی تھی۔

وزارت تجارت کی جانب سے پیش کی جانے والی سمری پر ای سی سی نے روس کے حکومتی ادارے میسرزپرودین تورگ سے بین الحکومتی سطح پر 372 ڈالر فی میٹرک ٹن کی قیمت پر 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ یہ گندم 15 نومبر 2022 سے لےکر 15جنوری 2023 تک کی مدت میں درآمد کی جائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024