• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

کیا واقعی یکم دسمبر سے پاکستان میں گوگل پلے اسٹور بند ہوجائے گا؟

شائع November 26, 2022
—فوٹو: گوگل
—فوٹو: گوگل

ملک بھر میں 26 نومبر کو ٹوئٹر پر ’گوگل پلے اسٹور‘ کا ٹرینڈ اس وقت ٹاپ پر آگیا جب میڈیا میں خبریں شائع ہوئیں کہ یکم دسمبر سے ملک میں گوگل پلے اسٹور کی سروسز بند ہونے کا امکان ہے۔

مذکورہ خبر سامنے آنے کے بعد لوگوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ’گوگل پلے اسٹور‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ اسٹور کی سروس کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے۔

ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن جانے کے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی کہ یکم دسمبر کے بعد بھی ملک میں گوگل پلے اسٹورز کی مفت سہولیات برقرار رہیں گی۔

وزارت کی جانب سے کی گئی سلسلہ وار ٹوئٹس میں تصدیق کی گئی کہ مرکزی بینک کی جانب سے ڈائریکٹ کیریئر بلنگ (ڈی سی بی) کے طریقہ کار کو تبدیل کیے جانے کی وجہ سے عالمی انٹرنیٹ ٹیکنالوجی اداروں کو موبائل سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کی ادائیگیاں رک گئیں۔

بیان کے مطابق عالمی اداروں کو ادائیگیاں رک جانے کی وجہ سے ممکنہ طور پر یکم دسمبر 2022 سے بعض ایپلی کیشنز کی سروسز پاکستان میں متاثر ہوسکتی ہیں۔

وزارت نے بتایا کہ وفاقی وزیر سید امین الحق کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اس ضمن میں خط لکھ کر اسٹیٹ بینک کو ’ڈی سی بی‘ کے پرانے طریقہ کار کے تحت ہی ادائیگیاں کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق ملک میں پہلے ہی موبائل انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنیز مسائل کا شکار ہیں اور یکم دسمبر کے بعد پیسوں کے عوض سروسز فراہم کرنے والی ایپلی کیشنز کے کام نہ کرنے کی وجہ سے سنگین مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یکم دسمبر کے بعد کون کون سے ایپلی کیشنز پاکستان میں متاثر ہوسکتی ہیں، تاہم وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی نے واضح کیا کہ گوگل پلے اسٹور کی سروس بند نہی ہوگی بلکہ وہاں سے مفت ایپلی کیشنز ڈاؤن لوڈ کی جا سکیں گے۔

پاکستان میں گوگل پلے اسٹورز کے بند ہوجانے کی خبر 26 نومبر کو انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ نے دی تھی اور بتایا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے عالمی کمپنیوں جن میں فیس بک کی مالک کمپنی میٹا، ایمازون، گوگل اور دیگر کمپنیاں بھی شامل ہیں، انہیں ڈائریکٹ کیریئر بلنگ کی ادائیگیاں نہیں کی جا سکیں، جس وجہ سے پلے اسٹور کی سروس ملک میں یکم دسمبر کے بعد بند ہونے کا امکان ہے۔

تاہم وزارت انفارمیشن و ٹیکنالوجی کے مطابق یکم دسمبر کے بعد بھی ملک میں مفت ایپلی کیشنز ڈاؤن لوڈ کی جا سکیں گی۔

ممکنہ طور پر یکم دسمبر کے بعد بعض کاروباری اداروں، ای کامرس کمپنیوں اور پیمنٹ سمیت دیگر آن لائن کاروباری خدمات فراہم کرنے والے اداروں کو مشکلات پیش آئیں، تاہم عام صارفین کو مفت ایپلی کیشنز ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت دستیاب ہوگی۔

گوگل پلے اسٹور کے پاکستان میں بند ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد ٹوئٹر پو لوگوں نے اس حوالے سے طرح طرح کی میمز بھی شیئر کیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024