• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اپریل، مئی میں انتخابات ہوتے دیکھ رہا ہوں، شیخ رشید

شائع November 25, 2022
شیخ رشید نے کہا آج ایک نئی صبح، نیا دن، نئی سیاست، نیا آغاز اور ایک بہت بڑا 3 مہینے کا ہیجان، شور شرابا، جوڈو کراٹے ختم ہوگیا — فوٹو: ٹوئٹر / شیخ رشید
شیخ رشید نے کہا آج ایک نئی صبح، نیا دن، نئی سیاست، نیا آغاز اور ایک بہت بڑا 3 مہینے کا ہیجان، شور شرابا، جوڈو کراٹے ختم ہوگیا — فوٹو: ٹوئٹر / شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک میں قبل از وقت انتخابات اپریل، مئی میں ہوتے دیکھ رہا ہوں، یہ جامع صورت حال بنی ہے یا جو حوصلہ افزا حالات بنے ہیں یا بنائے گئے ہیں، یہ اسی کا حصہ ہے۔

راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپریل، مئی میں انتخابات کے لیے ساری قوم تیاریاں کرے، یہ فرار ہوں گے، ان کو فرار نہیں ہونے دیا جائے گا، ایک خوش گوار ہوا کا جھونکا آیا ہے، آرمی میں تبدیلیاں ہوئی ہیں، اس کو ساری قوم اور تمام جماعتوں نے قبول کیا ہے، اس کو ضائع نہ کیا جائے۔

شیخ رشید نے کہا کہ آج ایک نئی صبح، نیا دن، نئی سیاست، نیا آغاز اور ایک بہت بڑا 3 مہینے کا ہیجان، شور شرابا، جوڈو کراٹے ختم ہوگیا، سارے ملک کی سیاسی جماعتوں نے نئے چیف آف آرمی اسٹاف اور چوائنٹ چیفس آف آرمی اسٹاف کو مبارک باد دی ہے، میری طرف سے بھی سب کو مبارک ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک جس خوف ناک قسم کے معاشی، سیاسی، سماجی اور اقتصادی بحران سے گزر رہا ہے، ہر آدمی پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے، کوئی آدمی ذمہ داری سے دور نہیں ہوسکتا۔

شیخ رشید نے کہا کہ کمیٹی چوک کے بجائے راشد شفیق کی قیادت میں یہاں سے نکلیں گے، ملک کے جو حالات ہیں، آخری گنجائش ہے، اپریل مئی میں انتخابات ہو جائیں، مجھے پورا یقین ہے اور اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار معیشت کے بہت بڑے ارسطو بن کر آئے تھے، لال حویلی کے گرد و نواح میں زیادہ تر سرکاری ملازم ہیں، یہاں پر سب رو رہے ہیں، لوگوں کے پاس بل دینے کے پیسے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں خود کل یہاں سے 12 بجے راشد شفیق کے ساتھ نکلوں گا، ابھی بتا رہے تھے کہ فیض آباد میں اجازت مل گئی ہے، جہاں اسٹیج ہوگا وہاں جائیں گے اور پاکستان کی تاریخ میں کل ایک تاریخ مرتب ہونے جا رہی ہے اور کل عمران خان سیاسی پروگرام دیں گے، اس پر پہرا دیں گے، ہماری ان کے ساتھ کمٹمنٹ تھی، اس کو نبھائیں گے۔

سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ لال حویلی میں شیخ رشید یہ کہہ رہا ہے کہ یہ شہر اس قدر مسائل سے دوچار ہو رہا ہے کہ لوگ میرے ہاتھ سے نکل رہے ہیں، گلی محلوں کے جو حالات ہیں، تمام لوگوں کو باخبر کرنا چاہتا ہوں اور خوشی ہے کہ آرمی چیف کی تبدیلی کو لوگوں نے خوش دلی سے لیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خود اداروں نے کہا ہے کہ معاشی حالات سنگین ہیں، سیاسی عدم استحکام گھمبیر ہے لیکن میں توقع رکھتا ہوں کہ قوم اور عمران خان نے اتنے بڑے معاملے پر اداروں کا ساتھ دیا ہے، جو کہ بہت اچھا کیا ہے، بہت دور اندیشی کی بات کی ہے، ورنہ انہوں نے کہنا تھا کہ عمران خان 25 دن سمری پر بیٹھ گیا، صدر علوی نے بھی ذمہ داری سے کام کیا ہے۔

دھرنا یا جلوس سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے تو خان صاحب نے کہا ہے کہ 2 بجے سے پہلے لال حویلی سے جلوس پہنچ جانا چاہیے، یہ فیصلہ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف کا ہے، جو فیصلہ وہ کریں گے ان کے ساتھ ہیں۔

شیخ رشید نے الزام عائد کیا یہ حکومت نااہل، نالائق، نکمی، برباد اور تباہ حال ہے، یہ غریب دشمن ہے، غریب کے منہ سے نوالا چھیننے والے ہیں، ارشد شریف کی جان لی ہے، عمران خان کی جان لی ہے، ابھی بھی عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں قبل از وقت اپریل، مئی میں انتخابات ہوتے دیکھ رہا ہوں، یہ جامع صورت حال بنی ہے یا جو حوصلہ افزا حالات بنے ہیں یا بنائے گئے ہیں، یہ اس کا حصہ ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایسا وقت آگیا ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہونے لگا ہے، یہ جھوٹ بول رہے ہیں، لوگوں کے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کے کاغذ نکل نہیں رہے ہیں، درآمد کی ایل سیز کے لیے بینکوں نے پیسے دینے سے منع کر دیا ہے، قوم عمران خان کی طرف کھڑی ہے، انتخابات کی طرف جائیں، ورنہ ایسا وقت نہ ہو جائے کہ کسی کے کام نہ آئے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 13 جماعتوں کی سیاسی قبر تیار ہو چکی ہے، 13 جماعتیں انتخابات سے فراری ہیں، ملک کی اصلاح اسی میں ہے کہ الیکشن کی طرف جائیں۔

ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ فوج کا بہت زبردست اور حتمی فیصلہ ہے اور یہ ان کی کور اور ان کے ادارے کا فیصلہ ہے کہ وہ سیاست سے دور ہو رہے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ پی ڈی ایم کی 13 جماعتیں دفع دور ہونے جا رہی ہیں۔

نواز شریف کے ملک میں واپسی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس سفارتی پاسپورٹ ہے، ان کا بھائی وزیراعظم ہے، وہ کس لیے آنے سے ڈر رہے ہیں، یہ اللہ کو پتا ہے، میرا یقین ہے کہ جتنے نیب کے کیسز ہیں، جتنے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسز ہیں، ان سب پر ٹوکرا رکھا جائے گا اور یہ سارے لوگ جیلوں میں جائیں گے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Faraz Uddin Ahmed Nov 26, 2022 12:23am
آپ شیخ چلی تو نہیں

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024