جو اپنی غلطی تسلیم نہ کرے وہ لیڈر ہی نہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ لیڈر وہ ہے جو اپنی غلطی تسلیم کرے، لیڈرشپ کی مختلف صلاحیتوں میں سے ایک صلاحیت مشکل فیصلے کرنا ہے اور غلطی کی صورت میں اسے تسلیم کرنا ہے، جو غلطی تسلیم نہ کرے وہ لیڈر نہیں ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ’اردو نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ان خیالات کا اظہار کیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کرکٹ ٹیم کے اعزاز میں دیے گئے عشائیہ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے علاوہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں آرمی چیف نے کرکٹ سے متعلق دلچسپ تبصرے کیے، انہوں نے کھلاڑیوں سے مختصر گفتگو بھی کی۔
کرکٹرز کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے قائدانہ صلاحیتوں کے حوالے سے اظہار خیال کیا، انہوں نے کہا کہ ’لیڈر مشکل فیصلے بھی کرتا ہے، کبھی وہ کامیاب ہوتا ہے، کبھی ناکام، کامیابی کی صورت میں خاموش اور ناکامی کی صورت میں غلطی تسلیم کرنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ وہ لیڈر ہی نہیں جو اپنی غلطی تسلیم نہ کرے۔‘
اس دوران جنرل قمر جاوید باجوہ نے شاہین شاہ آفریدی سے ان کی انجری کے بارے میں دریافت کیا، ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اگر شاہین آفریدی انجرڈ نہ ہوتے تو ہم میچ جیت سکتے تھے۔
آرمی چیف نے ٹی20 ورلڈ کپ فائنل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری ٹیم میں ایسے کھلاڑیوں کی کمی تھی جو اننگز کو لے کر چلتے، بین اسٹوکس نے 49 یا 50 گیندیں کھیل کر 51 رنز اسکور کیے، پاکستان کی جانب سے کوئی کھلاڑی ایسی اننگز نہیں کھیل سکا، اگر بین اسٹوکس کی طرح اننگز کو بڑھایا جاتا، 15 سے 20 رنز مزید بن جاتے تو وہی رنز میچ کا نتیجہ بدل سکتے تھے۔‘
اس دوران انہوں نے مزید کہا کہ ’فٹنس پر کوئی کمپرومائز نہ کریں، فٹنس بہتر کریں، مثبت سوچ کے ساتھ کھیلیں اور تعلیم پر توجہ دیں۔‘
نوجوان فاسٹ بالر محمد وسیم جونئیر سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ فائنل میں آپ آگے زیادہ گیند کرا رہے تھے، اپ کو تھوڑی شارٹ پچ باؤلنگ کرانی چاہیے تھیں، شارٹ پچ گیندوں پر باؤلرز کو مدد مل رہی تھی۔
نوجوان مڈل آرڈر بلے باز محمد حارث کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ’آپ نوجوان ہیں، جارحانہ کرکٹ کھیلتے ہیں، آپ نے اسی جارحانہ انداز کے ساتھ کرکٹ کھیلنی ہے، آپ میں ٹیلنٹ ہے، آپ طویل عرصے تک پاکستان کے لیے کھیل سکتے ہیں۔‘
اس دوران قمر جاوید باجوہ سے سوال کیا گیا کہ آپ کا پسندیدہ کھلاڑی کون ہے تو انہوں نے کہا کہ ’کسی ایک کھلاڑی کا نام لوں تو باقی ناراض ہو جائیں گے، تاہم ٹی 20 کرکٹ کی حد تک شاداب خان بہترین کھلاڑی ہیں اور اچھے آل راؤنڈر ہیں۔‘
اس کے ساتھ ہی انہوں نے ازراہ تفنن مسکراتے ہوئے کہا کہ زمبابوے کے خلاف میچ بھی انہوں نے ہی ہروایا، ایک چھکا لگانے کے بعد آوٹ کیوں ہوئے؟ جس پر شاداب خان نے کہا کہ ’سر یہ قدرت کا نظام تھا، میں آوٹ ہوگیا۔‘
اس موقع پر آرمی چیف نے محمد رضوان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ نماز کی امامت تو آپ ان کی کرتے ہی ہیں، تعلیم پر بھی ان کو توجہ دلائیں، کھیل کے ساتھ پڑھائی بھی کریں۔
آرمی چیف نے کہا کہ ’ایک دور تھا کہ بھارت کی ٹیم پاکستان سے ہمیشہ ہارتی تھی، پھر وہ دور بھی آیا جب پاکستان، بھارت سے ہمیشہ ہارنے لگ گیا، اب دوبارہ پاکستان کی ٹیم کھڑی ہو رہی ہے۔‘
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 کے میچ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے بتایا گیا کہ ہم ورلڈ کپ میں کبھی بھارت سے نہیں جیتے، اب ہم نے بھارت کو ایک سال پہلے بھی شکست دی، پھر ایشیا کپ میں ہرایا، اس ورلڈ کپ میں بھی ہم میچ آخر تک لے کر گئے۔‘