• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’نیوٹرل مخالف‘ پی ٹی آئی کا فوج سے سیاست میں عدم مداخلت کا مطالبہ

شائع November 25, 2022
پی ٹی آئی نے جنرل ساحر شمشاد مرزا ور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو مبارکباد دی—فوٹو:اے پی پی
پی ٹی آئی نے جنرل ساحر شمشاد مرزا ور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو مبارکباد دی—فوٹو:اے پی پی

جمعرات کی صبح تک ’گیم اب بھی کپتان کے ہاتھ میں ہے‘ کے مؤقف پر اصرار کرنے والی پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے صدر ڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کے تقرر کی منظوری کے بعد مکمل خاموشی اختیار کر لی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بعد ازاں شام کو پی ٹی آئی کے مرکزی میڈیا نے ایک بیان جاری کیا اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا ور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کو مبارکباد دی۔

اپنے بیان میں پی ٹی آئی نے امید ظاہر کی کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ ملکی سلامتی اور ریاستی اداروں کے استحکام کے بہترین مفاد میں اقدامات کرے گی، بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ مسلح افواج سیاست سے دور رہیں اور سیاسی جماعتوں کے حقوق کی خلاف ورزی نہ کریں۔

پی ٹی آئی قیادت نے مسلح افواج میں 2 اہم تقرریوں پر عجیب خاموشی برقرار رکھی، صدر مملکت پی ٹی آئی سربراہ عمران خان سے لاہور میں مختصر ملاقات کے بعد اسلام آباد روانہ ہوئے اس بات کا اشارہ دیا کہ تعیناتیوں سے متعلق وزیراعظم کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر چند منٹوں میں دستخط کیے جائیں گے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے عمران خان کو سمری سے متعلق بریفنگ دی، اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ہمیں قانون اور آئین کی پاسداری کرنی چاہیے اور ریاستی اداروں میں کسی بھی اہم تعیناتی پر تنازع پیدا نہیں کرنا چاہیے، پی ٹی آئی کی کسی ادارے سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔

اس دوران ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عمران خان خود یا پارٹی کے مرکزی ترجمان نئی تعیناتیوں کے بارے میں باضابطہ بیان جاری کریں گے تاہم یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ اگر میرٹ پر آرمی چیف کا تقرر کیا جائے تو ان کی پارٹی کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

سابق وزیر اعظم خان نے ایک روز قبل اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بھی تحمل کا مظاہرہ کیا اور ظاہر نہیں کیا تھا کہ ان کا راولپنڈی میں دھرنے دینے کا منصوبہ ہے یا نہیں، انہوں نے صرف اتنا کہا کہ وہ ’سسپنس‘ برقرار رکھیں گے۔

انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ وہ ہفتے کے روز راولپنڈی میں اپنے خطاب میں اپنی آئندہ کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اہم ترین تقرریوں کے معاملے میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے ملوث ہونے سے آرمی چیف کی غیر جانبداری کو متاثر کر چکی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024