• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

بھارتی مسلمان کو ٹرانزٹ ویزا دینے کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد

شائع November 24, 2022
سنگل بینچ نے 12 اکتوبر کو درخواست کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا تھا— فائل فوٹو: لاہور ہائیکورٹ ویب سائٹ
سنگل بینچ نے 12 اکتوبر کو درخواست کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا تھا— فائل فوٹو: لاہور ہائیکورٹ ویب سائٹ

لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے انٹرا کورٹ اپیل کو مسترد کر دیا جس میں وفاقی حکومت کو بھارتی مسلمان شہری کو ٹرانزٹ ویزا جاری کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جسے پاکستانی حکام نے واہگہ بارڈر پر حج کے لیے سعودی عرب کا پیدل سفر کرنے سے روک دیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے شہری سرور تاج نے اپیل دائر کی اور ڈویژن بینچ سے استدعا کی کہ وہ سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے جس میں ان کی درخواست کو خارج کر دیا گیا تھا۔

درخواست کو مسترد کرتے ہوئے سنگل رکنی بینچ نے ریمارکس دیے تھے کہ درخواست گزار کا تعلق بھارتی شہری شہاب سے نہیں تھا اور نہ ہی اس نے عدالت سے رجوع کرنے کے لیے اپنا پاور آف اٹارنی اسے دیا تھا، بینچ نے کہا کہ درخواست میں بھارتی شہری کی مکمل تفصیلات بھی مکمل نہیں تھیں۔

سنگل بینچ نے 12 اکتوبر کو درخواست کو نا قابل سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کر دیا تھا، درخواست گزار کے پاس عدالت کے سامنے معاملہ اٹھانے کے لیے کوئی قانونی حق اور حیثیت نہیں تھی۔

درخواست گزار نے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کرتے ہوئے ڈویژن بینچ سے استدعا کی تھی کہ وہ سنگل بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے اور حکام کو شہاب کو ٹرانزٹ ویزا جاری کرنے کا حکم دے تاکہ وہ حج کرنے کے لیے سعودی عرب کا سفر جاری رکھ سکے۔

درخواست گزار نے ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوکر استدعا کی کہ حکومت نے بابا گرو نانک کے یوم پیدائش کے موقع پر سیکڑوں سکھ یاتریوں کو ویزے جاری کیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاست کیرالہ سے پیدل سفر شروع کرنے والے شہاب کے ساتھ بھی ایسا ہی سلوک کیا جائے اور اسے واہگہ بارڈر تک جانے کی اجازت دی جائے۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال اور جسٹس مزمل اختر شبیر پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سنگل بینچ کے فیصلے کو برقرار رکتھے ہوئے اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024