آسٹریلیا: اسکول میں سائنسی تجربے میں غلطی پر 11 طلبہ جھلس کر زخمی
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک پرائمری اسکول کی کلاس میں سائنسی تجربہ غلط ہونے سے 11 طلبہ جھلس کر زخمی ہوگئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق سڈنی میں ویسٹ پبلک اسکول کی ایک کلاس میں سائنس کا تجربہ غلط ہونے کی وجہ سے 11 طلبہ زخمی ہوگئے جن میں سے 2 کو نازک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ دیگر 9 طلبہ معمولی جھلس گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سوڈیم بائی کاربونیٹ اور میتھلیٹیڈ اسپرٹ پر مشتمل ایک تجربہ کیا جا رہا تھا کہ ہوا کے جھونکے نے اسے متاثر کیا جہاں ہیلی کاپٹرز، طبی عملے اور آگ بجھانے والی گاڑیوں نے واقع پر فوری طور پر ردعمل دیا۔
نیو ساؤتھ ویلز ایمبولینس کے قائم مقام سپرنٹنڈنٹ فل ٹیمپل مین نے کہا کہ استعمال کیے جانے والے کچھ کیمیکلز کے گرد ہوا چل رہی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ بچوں کی عمر 10 سے 11 سال کے درمیان ہے جن کے چہرے، سینے، پیٹ کے نچلے حصے اور ٹانگوں پر جھلسنے کی چوٹیں آئی ہیں۔ تاہم، ایک ٹیچر بھی زخمی ہوئے ہیں۔
متاثرہ بچوں کے والدین نے اسکول انتظامیہ پر سوالات اٹھائے کہ ایسا تجربہ کیوں کیا جا رہا تھا مگر اسکول انتظامیہ نے چیزوں پر قابو پالیا۔
ایک والد نے بتایا کہ ہم نے انٹرنیٹ پر واقعے کا سنا جس کے بعد شدید تشویش ہونے لگی مگر فوری طور پر حالات پر قابو پالیا گیا تھا۔
ایک اور والد نے کہا کہ یہ ایک معمول کا سائنسی تجربہ تھا۔
ٹائیسن اٹکنز نامی شخص نے کہا کہ استاد نے ہمیں بتایا کہ یہ ایک سائنسی تجربہ تھا جو غلط ہوا جس میں کچھ کیمیکل جل گئے۔
تاہم آسٹریلوی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ اسکول میں ’کاربن، شوگر اسنیک‘ کے نام سے ایک مشہور سائنسی تجربہ کیا جاتا رہا ہے۔