• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ٹوئٹر کے بند ہونے کی چہ مگوئیوں پر ایلون مسک کی وضاحت

شائع November 21, 2022
—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے پلیٹ فارم کے بند ہوجانے کی چہ مگوئیوں پر وضاحت کی ہے کہ ٹوئٹر زندہ رہے گا۔

چند دن قبل انہوں نے ایک ٹوئٹ کی تھی، جس میں کچھ لوگ ایک قبر پر موجود تھے اور قبر کے کتبے سمیت لوگوں کے چہروں پر ٹوئٹر کو لوگو لگایا گیا تھا۔

ایلون مسک نے مذکورہ تصویر کو شیئر کرتے ہوئے اس پر کوئی وضاحت نہیں کی تھی لیکن لوگوں نے ان کی ٹوئٹ پر طرح طرح کے تبصرے کرتے ہوئے خیال ظاہر کیا تھا کہ ٹوئٹر 19 نومبر تک ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہوجائے گا۔

ان کی ٹوئٹ کے بعد ٹوئٹر پر دو دن تک ’رپ ٹوئٹر‘ اور ’خدا حافظ ٹوئٹر‘ سمیت ’ٹوئٹر ڈاؤن‘ جیسے ہیش ٹیگز دنیا بھر میں ٹرینڈ کرنے لگے تھے اور لوگ ان پر مزاحیہ تبصرے بھی شیئر کرتے رہے تھے۔

لوگوں کے تبصروں کے بعد آخر کار ایلون مسک نے بھی وضاحت کی اور واضح کیا کہ ٹوئٹر بند نہیں ہو رہا، وہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔

ایلون مسک نے حسب معمول مختصر ٹوئٹ کی، جس پر لوگوں نے کمنٹس کرتے ہوئے ان کی تعریفیں کیں اور ساتھ ہی ان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے لوگون کی پریشانی ختم کرنے کے لیے وضاحت کی۔

جہاں لوگوں نے ان کا شکریہ ادا کیا، وہیں بعض لوگوں نے ان کی ٹوئٹس پر کمنٹس کرتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ وہ ٹوئٹر کی طرح دیگر چند کھلونے بھی اپنے لیے خریدیں اور باقی دنیا کے لوگوں کو تنہا چھوڑ دیں۔

ساتھ ہی کچھ افراد نے ان کی ٹوئٹ پر کمنٹس کیے کہ اگرچہ وہ ٹوئٹر کو بند نہیں کر رہے لیکن لوگ ٹوئٹر کو جلد خیرباد کہ دیں گے۔

ایلون مسک نے گزشتہ ماہ 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالا تھا، انہوں نے اپریل 2022 میں اسے 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا۔

ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد انہوں نے مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر کئی تبدیلیاں کرنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے اور ویریفائڈ اکاؤنٹ ہولڈرز سے ماہانہ 8 ڈالر کی فیس وصول کرنے کا منصوبہ بھی پیش کر رکھا ہے۔

امکان ہے کہ ٹوئٹر پر صارفین سے ماہانہ 8 ڈالر فیس کی وصولی کا فیچر رواں ماہ نومبر کے اختتام تک پیش کردیا جائے گا اور صارفین کو ماہانہ فیس دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرنے کے لیے کچھ ہفتوں کا وقت بھی دیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024