موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک کیلئے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ کامیابی ہے، دفتر خارجہ
کوپ 27 کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ غریب ممالک کے نقصانات کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق کے تاریخی فیصلے کا دفتر خارجہ نے خیر مقدم کرتے ہوئے اسے اہم کامیابی قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مصر کے شہر شرم الشیخ میں ہونے والی کوپ 27 کانفرنس میں اس حوالے سے کیا جانے والا متفقہ فیصلہ خاص طور پر گروپ 77 اور چین کی اہم کامیابی ہے کیونکہ ترقی پذیر ممالک گزشتہ 30 برسوں سے ایسے فنڈ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا جس سے 30 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا اور عالمی سطح پر یہ نازک مسئلہ دوبارہ توجہ حاصل کر سکا۔
پاکستان نے گروپ 77 کے سربراہ کے طور پر اور چین نے شرم الشیخ میں ہونے والی کوپ 27 کانفرنس میں فنڈ قائم کرانے کے لیے فعال کردار ادا کیا، پہلے اسے کانفرنس کے ایجنڈے میں شامل کرایا اور اس کے بعد اتفاق کے لیے زور دیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک جو موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں، ان کے نقصانات کی تلافی یہ فنڈ (لوس اینڈ ڈیمیج فنڈ) کر سکے گا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کو فنڈ قائم کرنے کے لیے ثابت قدم رہنے اور مثالی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پر مبارکباد دی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ مشکلات سمجھنے اور تعاون کرکے ہنگامی بنیادوں پر نقصان اور تباہی کے ردعمل کے لیے ترقی یافتہ ممالک کو سراہتے ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان اس تاریخی پیش رفت پر کوپ 27 کی مصری صدارت بالخصوص وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ ساتھ یو این ایف سی سی سی کے ایگزیکٹو سیکریٹری سائمن اسٹیل کے کردار کو بھی سراہتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہم فنڈ کے جلد فعال ہونے کے منتظر ہیں، اور امید ہے کہ یہ فنڈ موسمیاتی مالیات کے فن تعمیر میں ایک بڑے خلا کو پر کردے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی سفارت کاری کے ایک حصے کے طور پر پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے عالمی مباحثے، مذاکرات اور عمل میں تعمیری تعاون جاری رکھے گا۔
خیال رہے کہ مصر میں منعقد ہونے والی اقوام متحدہ کے تحت کوپ 27 کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ غریب ممالک کے نقصانات کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
دو ہفتوں سے جاری کانفرنس میں موسمیاتی نقصان کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی تاکہ موسمیاتی آفات کا شکار پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو پہنچنے والی تباہی کی تلافی کی جاسکے۔
تاہم اس کانفرنس میں فنڈ کے بارے میں بہت سے متنازع امور کا فیصلہ آئندہ برس پر چھوڑ دیا گیا جب ایک عبوری کمیٹی نومبر 2023 میں کوپ 28 موسمیاتی سربراہی اجلاس میں سفارشات پیش کرے گی۔
کانفرنس میں تاحال فیصلہ نہیں ہوا کہ رقم کون ادا کرے گا اس لیے اگلے برس ہونے والے اجلاس میں فنڈ کو وسیع پیمانے پر پھیلانے اور رقم ادا کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کی جائیں گی۔