ایلون مسک نے ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کردیا
ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کردیا۔
گزشتہ روز ایلون مسک نے صارفین سے ووٹنگ کے ذریعے سوال پوچھا تھا کہ کیا سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کیا جائے یا نہیں؟
پولنگ کے نتائج کے مطابق بہت کم مارجن کی اکثریت سے 51.8 فیصد صارفین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی بحالی کی حمایت جبکہ 48.2 فیصد صارفین نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
اس کے بعد ایلون مسک نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے اپنا جواب دے دیا ہے، ٹرمپ کا اکاؤنٹ بحال کردیا جائے گا۔
ساتھ ہی انہوں نے ٹوئٹ میں ایک مشہور لاطینی محاورہ بھی لکھا ہے جس کا مطلب ہے کہ آوازِ خلق کو نقارۂ خدا سمجھو۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق گزشتہ روز (19 نومبر کو) سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں ٹوئٹر پلیٹ فارم میں واپس آنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ ’میں شاید ٹوئٹر پلیٹ فارم پر دوبارہ کبھی واپس نہ آؤں، ٹوئٹر پر واپس آنے کی کوئی وجہ نہیں ہے‘۔
کچھ ماہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا ذاتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ (سماجی سچ) متعارف کرایا تھا جسے ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ (ٹی ایم ٹی جی) اسٹارٹ اپ کی جانب نے بنایا گیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کے ذاتی پلیٹ فارم پر انہیں ٹوئٹر سے بہتر ماحول ملا ہے جو کہ بہت بہتر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹوئٹر میں جعلی اکاؤنٹس اور دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دوسری جانب ایلون مسک نے اس سے قبل کہا تھا کہ ٹوئٹر کسی بھی معطل شدہ اکاؤنٹ کو اس وقت تک بحال نہیں کرے گا جب تک کہ ایسا کرنے کے لیے واضح عمل موجود نہ ہو۔
رواں ہفتے ایلون مسک نے کامیڈین کیتھی گریفن کو بحال کیا، کیتھی گریفن نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی پروفائل کا نام تبدیل کرکے ’ایلون مسک‘ رکھا تھا جس کے بعد ان کا اکاؤنٹ معطل کردیا گیا تھا، انہوں نے اکاؤنٹ میں ’پیروڈی اکاؤنٹ‘ نہیں لکھا تھا۔
تاہم اکاؤنٹ بحالی کے عمل کے حوالے سے نئی پالیسی سامنے نہیں آئی ہیں۔
ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کی کیا وجہ تھی؟
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متعدد ٹوئٹس کی گئی تھیں جن میں انہوں نے کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے لوگوں کو محبِ وطن کہہ کر پکارا تھا جس کے بعد سال 2021 کو جنوری میں ٹوئٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ معطل کردیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بند کیے گئے اکاؤنٹ سے گزشتہ 12 سال میں 57 ہزار ٹوئٹس کی گئیں، جن میں سے آخری 5 سال میں کی جانے والی زیادہ تر ٹوئٹس پر انہیں دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 میں امریکی صدارت سنبھالنے کے بعد ٹوئٹر پر سیاسی مقاصد کے لیے زیادہ تر نفرت انگیز یا دوسروں کی دل آزاری کرنے والی ٹوئٹس کی تھیں۔
نفرت انگیز، تشدد پر ابھارنے والی، غلط معلومات اور دوسروں کی دل آزاری کرنے والی ٹوئٹس کرنے پر ٹوئٹر انتظامیہ نے گزشتہ 5 برس کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی درجنوں ٹوئٹس کو ڈیلیٹ یا حذف بھی کیا۔
ٹوئٹر کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ اس وقت بند کیا گیا تھا جب وہ امریکا کے 45ویں صدر کے طور پر اپنے آخری ایام گزار رہے تھے۔