• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

پنجاب: چھٹی سے آٹھویں جماعت تک یکساں نصاب تعلیم آئندہ برس سے لاگو ہوگا

شائع November 19, 2022
یکساں نصاب کا اطلاق تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں اور مدارس پر بھی ہوگا—فائل/فوٹو: رائٹرز
یکساں نصاب کا اطلاق تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں اور مدارس پر بھی ہوگا—فائل/فوٹو: رائٹرز

پنجاب میں آئندہ تعلیمی سال 2023 سے چھٹی جماعت سے لےکر آٹھویں جماعت تک یکساں نصاب تعلیم لاگو ہوگا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پنجاب کے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نجی تعلیمی اداروں کو بھی ہدایات جاری کی ہیں کہ چھٹی سے آٹھویں جماعت تک یکساں نصاب نافذ کیا جائے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں پرائمری جماعتوں میں یکساں تعلیمی نصاب کے پہلے مرحلے کا اجرا کیا گیا تھا۔

یکساں تعلیمی نصاب کا مقصد معاشرے میں عدم مساوات کو ختم کرنے اور تمام طلبا کو مساوی مواقع فراہم کرنا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں جماعتوں کے نصاب میں نظر ثانی کی گئی ہے۔

اسی طرح اب پنجاب کے تمام سرکاری اور نجی اسکولوں کے لیے ایک ہی نصاب ہوگا۔

محکمہ نے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ (پی سی ٹی بی) کو آٹھویں جماعت تک یکم اپریل سے پہلے یکساں نصاب تعلیم کی کتابیں شائع کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

اس کے علاوہ یکم اپریل 2023 سے پہلے نئی کتابوں کی مارکیٹ میں دستیابی کو بھی یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایسے تعلیمی ادارے جو یکساں نصاب تعلیم کے علاوہ دیگر کتابیں استعمال کرنا چاہتے ہیں انہیں پہلے پنجاب کریلکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ سے اجازت لینا ہوگی۔

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جو تعلیمی ادارے یکساں تعلیمی نصاب سے انکار کریں گے یا منحرف ہوں گے ان اداروں پر قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر 25 ہزار روپے سے 5 لاکھ روپے تک کے جرمانا عائد کیا جائےگا۔

حکام نے بتایا کہ تعلیمی محکمہ نویں اور دسویں جماعت کے لیے یکساں نصاب تعلیم کا اجرا کرےگا، ان جماعتوں کی کتابیں یکم اپریل 2024 تک شائع کی جائیں گی۔

سینٹر فار سوشل جسٹس اور ورکنگ گروپ فار انکلوسیو ایجوکیشن (ڈبلیو جی آئی ای) نے ثانوی جماعتوں کے نصاب کا جائزہ لینے کے بعد مشاہدہ کیا کہ یکساں نصاب کونسل کی جانب سے انگریزی، اردو، جغرافیہ اور تاریخی مضامین میں تجویز کی گئیں ترامیم کے بعد نئے ایڈیشن میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کی گئیں۔

ڈبلیو جی آئی ای نے کہا کہ پنجاب حکومت کووڈ 19 کے بعد تعلیمی نقصان کو نظر انداز کررہی ہے، اسکولوں کو مدارس میں تبدیل کررہی ہے جس کی وجہ سے سائنس، ریاضی اور سوشل سائنس کے تعلیم کا مقصد/دائرہ کار کم ہورہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 2021 کے دوران اگست میں اُس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے پرائمری جماعتوں کے لیے یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا کیا تھا

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024