• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

عمران خان کا لانگ مارچ ’ورک فرام ہوم‘ میں تبدیل ہوگیا ہے، مریم اورنگزیب

شائع November 18, 2022
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان بہروپیہ ہے اور جھوٹ بولتا ہے—فوٹو: ڈان نیوز
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان بہروپیہ ہے اور جھوٹ بولتا ہے—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا لانگ مارچ ورک فرام ہوم میں تبدیل ہوگیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کی تقریر سے مجھے یقین ہوگیا ہے کہ عمران خان کو کوئی گولی نہیں لگی، انہیں صرف غم لگا ہوا ہے کہ ان کا لانگ مارچ ورک فرام ہوم میں تبدیل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان کی بیماری کا کسی طور مذاق نہیں اڑا رہی ہوں بلکہ صرف ایک صحت مند شخص جو بہتان، الزام لگاتا ہے اور جھوٹ بولتا ہے اور صرف یہ کہتا ہے کہ میرا 6 ماہ سے عوام کو بے وقوف بنانے کا بیانیہ لوگ کی سمجھ میں آگیا ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ صرف حقیقی آزادی مارچ کا مقصد نہیں بلکہ عمران خان کا مقصد عوام کو ضرور سمجھ آگیا ہے کیونکہ عوام پاگل نہیں، بھیڑ بکریاں اور بےوقوف نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تحریک عدم اعتماد آئی تو اس وقت عمران خان نے کہا امریکی سازش ہوئی اور میرے خلاف امریکا نے سازش کرکے ایک امپورٹڈ حکومت لے آیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان کو غلامی سے بچانا ہے اور آزادی دلانی ہے۔

وزیراطلاعات نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ یہ ایک ایسا شخص ہے جو بھیس اور روپ بدلتا ہے، جھوٹ بول کر یہ سمجھتا ہے عوام ان کے جھوٹ میں آئیں گے۔

’سوالیہ نشان جھوٹ پر یقین کرنے والے لوگوں پر ہے‘

انہوں نے کہا کہ آج سب سے بڑا سوالیہ نشان عمران خان پر نہیں بلکہ ان لوگوں پر ہے جو ان کی بات پر یقین کرتے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے انہیں نکال دیا گیا، ان کے اتحادی اور اراکین نے یہ جانتے ہوئے ووٹ دیا کہ وہ نااہل ہوسکتے ہیں اور جب تحریک کامیاب ہو رہی تھی تو انہوں نے بند کمرے میں آرمی چیف کو تاحیات توسیع دینے کی پیش کش کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ موصوف کمرے سے باہر میرجعفر کہتا ہے اور نیوٹرل جانور ہوتا ہے، اس کے بعد ان کا اسپیکر قرارداد کو قومی اسمبلی میں وصول کرکے بحث کرنے کی مہلت دیتا ہے اور ووٹنگ کی اجازت دیتا ہے لیکن ووٹنگ والے دن بند کمرے میں آرمی چیف نے ان کی بات نہیں مانی اور یقین ہوگیا ہے کہ تحریک کامیاب ہو ہو رہی ہے تو جھوٹ بول کر عوام کو بے وقوف سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایبسلوٹلی ناٹ، غلامی، حقیقی آزادی اور کچھ دیر پہلے کہتے تھے یہ ڈرتے ہیں کہ سپر پاور ان سے ناراض نہ ہو اور یہی شخص عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہونے لگتی ہے تو اعلان کرتا ہے میں ملک بند کردوں گا، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سے آئین شکنی کراتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خود کہتا ہے سائفر سے کھیلنا ہے، اس کے بعد اسمبلی توڑتا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آتا ہے کہ انہوں نے اسمبلی غلط توڑی اور آئین شکنی کی۔

’اقتدار سے چمٹے رہنے کیلئے وزرا سے آئین شکنی کرائی‘

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور وزرا سے آئین شکنی کرائی صرف اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے اور اس کے بعد 6 مہینے تک ایک مہم چلاتا ہے اور اس مہم میں مسلح افواج اور عدالتوں کو میر جعفر، میر صادق، جانور سمیت ساری گردان کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لانگ میں ملک میں آگ لگانے اور ملک میں تقسیم کی بات کرتا ہے اور اس کے پیچھے اس سائفر کے ساتھ ملک کے مفادات بیچنے کی بات کرتا ہے کہ اس کے ساتھ کھیلنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چار سال میں یہ خارجہ پالیسی کا جنازہ نکال کر گئے ہیں، آج جس وقت امریکا سے معافیاں مانگنے کی باتیں کرتے ہیں تو کہتا ہے یہ سب پیچھے رہ گیا لیکن یہ معاملہ ختم یا پیچھے نہیں رہا بلکہ ہمارے سامنے ہے اور آپ کو اس کا جواب دینا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بیانیہ اور حقیقی آزادی کا شور وہ چور مچا رہا تھا جس نے حرم شریف کے عکس کی گھڑی کوڑیوں کے دام بیچی، عوام کے سامنے مدینہ کی ریاست بنانے اور اسلامی ٹچ دینے کی بات کرتے ہیں اور توشہ خانہ میں وارداتیں ڈال کر دکان لگائی ہوئی تھی اور وہاں توشہ خانہ کی گھڑیوں کی غلط قیمت لگا کر خریدے بغیر بیچ دیے۔

’عمران خان کی گھڑی اس کے اوقات بتاتی ہے‘

مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہماری گھڑی تو ہمیں وقت بتاتی ہے لیکن عمران خان کی گھڑی نے عمران خان کے اوقات بتادیا ہے اور 38 گھنٹوں کے باوجود کچھ نہیں ہوا، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کی عدالت کیوں جا رہے ہیں بلکہ عوام کو دکھائیں کہ یہ رسیدیں اور اس شخص کو ساتھ بیٹھائیں جس کو گھڑیاں بیچی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے گھڑی چوری کی کیونکہ اس وقت آپ نے توشہ خانہ میں پیسے جمع نہیں کرائے ، عمر فاروق کو گھڑی بیچی، آپ کے ہینڈلرز جو شہزاد اکبر اور فرح گوگی ہیں، گھڑی لے کر گئے اور وہاں سودا کیا اور قیمت آپ کے ہینڈلرز نے لگائی اور نقد رقم چارٹرڈ طیارے کے ذریعے منی لانڈرنگ کرکے پاکستان لائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ خود پر الزام لگے تو کہتے ہو متحدہ عرب امارات اور برطانیہ جاؤں گا لیکن دوسروں کو جھوٹے الزامات لگا کر موت کی چکیوں میں رکھا، چور چور کا شور کر رہے تھے تو 4 سال آپ کی حکومت تھی اور آپ نے ان سب کو جیلوں میں ڈالا تھا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نہ صرف شہباز شریف، نواز شریف اور مریم نواز بلکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی قیادت، ان کے بچوں، بیٹیوں اور ان کی بہنوں کو جیلوں میں ڈالا اور 40 برسوں کا حساب مانگا لیکن آپ کے دور میں عدالتوں نے ضمانت دی کیونکہ آپ کے پاس نیب کی ویڈیو تھی، جس کو آپ نے بلیک میل کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پوری ریاستی طاقت استعمال کیا، شہزاد اکبر کی سربراہی میں ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا، جنہوں نے وزیراعظم ہاؤس کو ایسٹ میکنگ مشین بنایا۔

عمران خان کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آپ نے 40 برسوں کا حساب لیا، ایف آئی اے اور نیب نے حساب لیا، لوگوں نے اپنی رسیدیں دی ہیں، آپ کی طرح رسیدوں کے بدلے دھمکیاں، گالیاں، بہتان اور الزام تراشی نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت انہوں نے یہ تو نہیں کہا کہ ہم حساب نہیں دیتے اور ہم جیل نہیں جاتے۔

’پنجاب اور کے پی میں انصاف دلا کر سستا انصاف کی بات کریں‘

وزیراطلاعات نے کہا کہ سستا انصاف کی بات کر رہے ہیں حالانکہ 4 سال حکومت میں رہا اور اس وقت بھی خیبرپختونخوا میں 10 سال سے حکومت کر رہا ہے جہاں احتساب کمیشن 10 سال سے بند ہے، ان لوگوں کے لیے سننا ضروری ہے، جو شخص انصاف کی بات کر رہا ہے جہاں اس کی حکومت ہے وہاں جب سے ان کی حکومت ہے احتساب کو تالا لگا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں آپ کی حکومت ہے لوگوں کو انصاف دیں، وہاں کہتے ہیں میں نجی ہسپتال سے میڈیکو لیگل کراؤں گا اور میری ایف آئی آر میری مرضی سے میرے ناموں کے مطابق کاٹی جائے تو پھر پاکستان کے ہر شہری کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ وہ کسی بھی ہسپتال سے میڈیکو لیگل کرائے اور اس کے پاس بھی یہ اختیار ہونا چاہیے کہ وہ جس شخص کا نام لے وہ بغیر ثبوت کے ایف آئی آر میں درج ہونا چاہیے۔

مریم اورنگزیب نے عمران خان سے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں آپ کی حکومت ہے تو آپ وہاں یہ قانون لائیں اور تمام شہریوں کو یہ حق دیں اور پھر بات کریں کہ انصاف ہوتا ہے تو عوام خوش حال ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ یہ سمجھیں کہ آپ کی منشا، طاقت، ضد، تکبر اور آپ کی مرضی پر قانون چلے تو ایسا نہیں ہوسکتا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024