• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس کی طرح ہونی چاہیے، عمران خان

شائع November 18, 2022
عمران خان نے لاہور میں سینئر صحافیوں سے بات کی — فائل/ فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے لاہور میں سینئر صحافیوں سے بات کی — فائل/ فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے تجویز دی ہے کہ مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس آف پاکستان کی طرح ہونی چاہیے۔

لاہور میں سینئر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم اپنے فیصلے کے لیے کر رہی ہے۔

وفاقی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کرکے یہ مسلح افواج کو پنجاب پولیس کے برابر لانا چاہتے ہیں، لیکن آرمی ایکٹ میں ہونے والی مجوزہ ترمیم اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج ہوجائے گی۔

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف وہ آرمی چیف لگانا چاہتا ہے جو مجھے نااہل کرے، مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس آف پاکستان کی طرح ہونی چاہیے۔

’صدر مملکت کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے‘

انہوں نے کہا کہ کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی تاہم صدر مملکت عارف علوی کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے۔

لانگ مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کل اعلان کریں گے کہ کس روز راولپنڈی جانا ہے، راولپنڈی سے لانگ مارچ کی قیادت خود کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ میرے معالجین کل میرا معائنہ کرکے اپنی رائے سے آگاہ کریں گے، صحافی ارشد شریف کے معاملے پر ان پر کیا گیا ظلم سب کے سامنے ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں انہوں نے مجھے خود عدالت میں جانے کا موقع دیا ہے، برطانیہ اور امریکا کی عدالتوں میں ٹی وی چینل کے خلاف مقدمہ دائر کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو میں نہیں کچھ طاقتور ادارے کنٹرول کرتے رہے۔

عمران خان نے کہا کہ وزیرآباد واقعے کے مرکزی ملزم کو 14 دن بعد عدالت پیش کیا گیا، مجھے خدشہ ہے کہ ان 14 روز میں شواہد ضائع نہ کردیے گئے ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ق) ہمارے اتحادی ہے، پرویز الہٰی کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے، مقدمے کے اندراج میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔

انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے معاملے پر نواز شریف، آصف زرداری، الیکشن کمیشن اور ہینڈلرز ایک پیج پر تھے۔

’توشہ خانہ سے خریدنے کے بعد کوئی چیز بیچے یا رکھے اس کی صوابدید ہے‘

پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ مکمل اختیارات ملیں گے تو وزیراعظم بنوں گا، یہ نہیں ہوسکتا کہ اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کے پاس ہو۔

توشہ خانہ کیس پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ سے آصف زرداری اور نواز شریف نے غیرقانونی طور پر گاڑیاں لیں، توشہ خانہ سے خریدنے کے بعد کوئی چیز بیچے یا رکھے اس کی صوابدید ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024