• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

آرمی چیف کا تقرر، صدر جو بھی قدم اٹھائیں گے اسے عمران خان کی مکمل حمایت حاصل ہوگی، فواد چوہدری

شائع November 18, 2022
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے تقرر کے حوالے سے صدر مملکت جو بھی قدم اٹھائیں گے اسے پارٹی چیئرمین عمران خان کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ ’آرمی چیف کی تقرری کے ضمن میں صدر مملکت اپنی آئینی ذمہ داری ادا کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’صرف یہ واضح کردوں کہ صدر مملکت جو بھی قدم اٹھائیں گے اسے عمران خان کی مکمل حمایت حاصل ہوگی۔‘

واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل ہی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے درمیان ایوان صدر میں اہم ملاقات ہوئی تھی۔

وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران نئے آرمی چیف کی تقرری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیر خزانہ نے صدر کو اہم تقرری پر اعتماد میں لیا۔

تاہم ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیر خزانہ نے ملاقات میں صدر پاکستان کو ملکی معاشی اور مالی صورتحال پر بریفنگ دی۔

اعلامیے کے مطابق صدر مملکت کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت 29 نومبر کو پوری ہو رہی ہے، فوجی ترجمان پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں لیں گے۔

صدر عارف علوی نے گزشتہ ہفتے اعتراف کیا تھا کہ قابل عمل حل تلاش کرکے سیاسی افراتفری کو ختم کرنے کے لیے تمام سیاسی کھلاڑیوں سمیت طاقتور حلقوں کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

دوسری جانب نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے مشاورت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف 9 نومبر کو لندن پہنچے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شریف برادران کی لندن میں ہونے والی ایک اہم ترین ملاقات میں مبینہ طور پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ چاہے کچھ بھی ہو حالات و نتائج ہوں، وزیر اعظم کسی بھی ’دباؤ‘ قبول نہیں کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024