• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:03pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

عمران خان کے غیر ملکی سازش کے دعووں میں کوئی صداقت نہیں تھی، امریکا

شائع November 17, 2022
ویدانت پٹیل نے کہا کہ غلط معلومات اور پروپیگنڈے کو پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا — فوٹو: ٹوئٹر
ویدانت پٹیل نے کہا کہ غلط معلومات اور پروپیگنڈے کو پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا — فوٹو: ٹوئٹر

امریکا نے ایک بار پھر زور دے کر کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کی حکومت کے خاتمے میں واشنگٹن کے کردار کے الزامات میں کبھی کوئی صداقت اور سچائی نہیں تھی۔

امریکا نے اس عزم کا بھی اعادہ کیا کہ ’غلط معلومات‘ اور ’پروپیگنڈے‘ کو پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے بدھ کے روز پریس بریفنگ کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات سے بظاہر پیچھے ہٹنے والے نئے مؤقف سے متعلق سوال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں میرے پاس کہنے کے لیے کچھ نیا نہیں ہے، میں صرف اتنا کہوں گا جیسا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے کہ ایسا نہیں ہے، ان الزامات میں کوئی سچائی اور صداقت نہیں ہے۔

اپریل 2022 میں کامیاب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں عوامی عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے عمران خان، امریکا اور اسلام آباد کی موجودہ حکومت پر ان کی حکومت گرانے میں سازش اور ملی بھگت کا الزام لگاتے رہے ہیں۔

عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی وزیر اعظم کے خلاف کامیاب ہونے والی پہلی قرارداد تھی۔

تاہم فنانشل ٹائمز کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اب امریکا پر انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے الزام نہیں لگاتے اور وہ واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان ’باوقار‘ تعلقات چاہتے ہیں۔

مبینہ سازش میں امریکا کے کردار کے حوالے سے عمران خان نے تبصرہ کیا کہ ’جہاں تک میرا خیال ہے یہ معاملہ اب ختم ہوچکا ہے، میں آگے بڑھ چکا ہوں‘۔

عمران خان کے انٹرویو کے دوران دیے گئے اس بیان کو مخالفین نے اپنے الزامات سے مکرنا اور یوٹرن قرار دیا تھا جب کہ عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا تھا کہ ان کے بیانات کو غلط سمجھا گیا اور سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

جب محکمہ خارجی کے ترجمان سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ امریکا، پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھتا ہے، اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکا کسی ایک پارٹی کے سیاست دان کو کسی دوسری سیاسی جماعت کے رہنما پر ترجیح نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پرامن طور پر جمہوری، آئینی اور قانونی اصولوں کو برقراررکھنے کی حمایت کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت اپنے قابل قدر پارٹنر کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی راہ میں پروپیگنڈے، غلط اور گمراہ کن معلومات کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔

جب ان سے مزید وضاحت کرنے کے لیے کہا گیا تو ویدانت پٹیل نے کہا کہ جیسا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ان الزامات میں کبھی کوئی سچائی اور کوئی صداقت نہیں تھی، لیکن میرے پاس اس کے علاوہ اس معاملے میں کہنے کے لیے کچھ بھی نیا نہیں ہے۔

عمران خان کے دورہ روس سے متعلق ویدانت پٹیل نے کہا کہ میرے پاس وزیر خارجہ یا اس معاملے سے متعلق سابق وزیر اعظم خان کے بیان پر ردعمل دینے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

پی ٹی آئی قیادت کی اسلام آباد میں امریکی سفیر سے ملاقات سے متعلق افواہوں کے حوالےسے وینڈنٹ پٹیل نے کہا کہ اس حوالے سے بھی میرے پاس کوئی معلومات نہیں ہیں۔

غیر ملکی سازش کے بیانیے سے پیچھے ہٹنے پر ردعمل

گزشتہ روز فرانس 24 ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے غیر ملکی سازش کے بیانیے سے پیچھے ہٹنے سے متعلق سوال پر عمران خان نے اپنے دعوے کو دہرایا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں اس کا مبینہ کردار ہے۔

عمران خان نے کہا تھا کہ میں نے کہا تھا وہ (سازش) پیچھے رہ گئی ہے، کیونکہ میری حکومت امریکی سازش کے نتیجے میں گری، میں اسے پاکستان کے عوام کے مفادات کے راستے میں نہیں آنے دینا چاہتا، پاکستان کے تمام ممالک اور بالخصوص امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں کیونکہ امریکا سپر پاور ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میں کبھی سائفر والے معاملے سے پیچھے نہیں ہٹا کیونکہ سائفر موجود ہے جسے میں نے کابینہ میں پیش کیا، قومی سلامتی کمیٹی اور چیف جسٹس آف پاکستان کو بھیجا، لہٰذا پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن اب بات آگے بڑھنے کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024