• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

لاہور: اورنج لائن ٹرین ٹرمینل پر ریموٹ کنٹرول ڈرون طیارہ گر کر تباہ

شائع November 17, 2022
پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس ڈرون طیارے کا مالک ہے— فوٹو: وائٹ اسٹار
پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس ڈرون طیارے کا مالک ہے— فوٹو: وائٹ اسٹار

لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ کے علاقے میں اورنج لائن ٹرین ٹرمینل پر ایک ریموٹ کنٹرول ڈرون طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں ایمرجنسی صورتحال کھڑی ہو گئی کیونکہ اس طرح کی رپورٹس مل رہی تھیں کہ چینی انجینئر اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب، اسپیشل برانچ، پولیس اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے بم ڈسپوزل اسکواڈ سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔

واقعہ تقریباً ساڑھے تین بجے پیش آیا، اس واقعے کی اطلاع پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے گارڈز نے بدھ کی صبح قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دی۔

پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس ڈرون طیارے کا مالک ہے کیونکہ یہ رپورٹس موصول ہوئی تھیں کہ واقعے کے وقت مذکورہ شخص اسے چلا رہا تھا۔

چینی سیکیورٹی کی نگرانی کرنے والے لاہور سیکیورٹی کے ایس پی سعید عزیز نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کی ایک ٹیم نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور اپنی ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ واقعے کا بظاہر کسی دہشت گردی کی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کے ماہرین کے مطابق ڈرون طیارے میں کوئی دھماکا خیز مواد یا نگرانی کے لیے کوئی اور ڈیوائس نہیں تھی، انہوں نے پولیس کو مشورہ دیا کہ ملبے کو فرانزک تجزیے کے لیے قبضے میں لیا جائے۔

ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں محکمہ انسداد دہشت گردی نے مقامی پولیس کو کارروائی شروع کرنے کی اجازت دے دی۔

ادھر بم ڈسپوزل اسکواڈ نے تصدیق کی کہ ڈرون میں کوئی دھماکاخیز مواد نہیں تھا۔

ایس پی نے بتایا کہ نتیجے کے طور پر چوہنگ پولیس نے اورنج لائن ٹرین کے سیکیورٹی آفیسر پال نذیر کی شکایت پر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

پال نذیر نے ایف آئی آر میں کہا کہ ڈرون طیارہ ٹرین کی کھڑکی سے ٹکرا گیا اور اسے جزوی نقصان پہنچا۔

یہ واقعہ صبح کے وقت پیش آیا تھا اس لیے ٹرین ٹرمینل پر کھڑی تھی۔

رات گئے تفتیشی پولیس نے ڈرون طیارے کے مالک حامد نامی مشتبہ شخص کو ٹریس کرکے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

گرفتار کیے گئے شخص نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ ہال روڈ، لاہور میں ڈرون طیاروں اور کیمروں کا کاروبار چلاتا ہے۔

حامد نے پولیس کو بتایا کہ ایک گاہک نے اسے ڈرون طیارہ فروخت کر دیا تھا اور یہ کچھ ’تکنیکی وجوہات‘ کی وجہ سے کنٹرول/رینج سے باہر ہو گیا اور ٹیسٹ رن کے دوران ٹرین سے ٹکرا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024