• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ماہانہ فیس نہ دینے والوں کا ’بلیو ٹِک‘ ختم کردیا جائے گا، ایلون مسک

شائع November 16, 2022
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا ہے کہ ان کی جانب سے متعارف کرائی گئی نئی اسکیم کے تحت اگر کسی بھی صارف نے ماہانہ فیس ادا نہ کی تو اس کا ’بلیو ٹِک‘ ختم کردیا جائے گا۔

ایلون مسک نے گزشتہ ماہ 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ اب تمام ویریفائڈ اکاؤنٹس ہولڈرز کو بلیو ٹک کو برقرار رکھنے کے لیے ماہانہ 8 ڈالر کی فیس ادا کرنی ہوگی۔

بعد ازاں ٹوئٹر بلیو نامی فیچر کے تحت مذکورہ فیس لینے کا آغاز 7 نومبر سے امریکا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں شروع کیا گیا تھا۔

اس کے ساتھ ہی ماہانہ 8 ڈالر فیس کے تحت عام صارفین کو بھی بلیو ٹک دینے کا آغاز کردیا گیا تھا مگر چند دن میں ہی درجنوں جعلی اکاؤنٹس نے فیس کے عوض بلیو ٹک حاصل کرلیا تھا، جس کے بعد مذکورہ سروس کو 12 نومبر کو معطل کردیا گیا تھا۔

اب ایلون مسک نے واضح کیا ہے کہ ماہانہ فیس کا فیچر 29 نومبر کو دوبارہ متعارف کرایا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ اس بار غلطی نہ ہو اور جعلی اکاؤنٹس کو بلیو ٹک فراہم نہ کیا جا سکے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ان کی ٹیم کی کوشش ہوگی کہ اس بار سب کچھ ٹھیک ہو۔

اسی ٹوئٹ پر ایک صارف نے ان سے ماہانہ فیس ادا نہ کرنے والے اکاؤنٹس ہولڈرز سے متعلق سوال بھی کیا اور ایلون مسک نے انہیں دو ٹوک میں جواب بھی دیا۔

ایلون مسک نے واضح کیا کہ ٹوئٹر پر موجود تمام ویریفائڈ اکاؤنٹس کو ماہانہ فیس ادا کرنی ہوگی اور ایسا نہ کرنے والے اکاؤنٹس سے چند ماہ کے اندر بلیو ٹک ہٹا دیا جائے گا۔

ان کی ٹوئٹ سے واضح ہوتا ہے کہ فیس کا اطلاق ٹوئٹر پو موجود تمام اداروں، تنظیموں، شخصیات اور مشترکہ ویریفائڈ اکاؤنٹس پر بھی ہوگا اور تمام بلیو ٹک والے اکاؤنٹس کو ماہانہ 8 ڈالر کی فیس ادا کرنی پڑے گی، دوسری صورت میں ان کے اکاؤنٹ سے بلیو ٹک ہٹا دیا جائے گا۔

اس وقت اندازے کے مطابق ٹوئٹر پر 50 لاکھ تک ویریفائڈ اکاؤنٹس ہیں، جنہیں بلیو ٹک ملا ہوا ہے جب کہ ٹوئٹر کے یومیہ صارفین کی تعداد 50 کروڑ تک ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024