• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

بلوچستان اسمبلی: شناختی کارڈ کے اجرا کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ لازمی قرار دینے کی قرارداد منظور

شائع November 15, 2022

بلوچستان اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ قومی شناختی کارڈ کے اجرا کے لیے تمام شہریوں کا ڈی این اے ٹیسٹ لازمی قرار دیا جائے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایوان نے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا، قرارداد میں کہا گیا کہ اس اقدام سے ملک میں سخت سیکیورٹی کو یقینی بنانے میں مدد ملےگی۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت منعقد ہوا جبکہ مذکورہ قرارداد بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی رہنما بشریٰ رند کی جانب سے پیش کی گئی۔

قرارداد میں بتایا گیا کہ نادرا کے پاس ڈی این اے کا ڈیٹابیس نہ ہونے کی وجہ سے مجرموں کی شناخت میں مشکلات پیش آتی ہیں۔

ایوان میں خطاب کرتے ہوئے بشریٰ رند نے کہا کہ قومی شناختی کارڈ کے اجرا کے لیے ڈی این اے کو لازمی قرار دینے سے متعلق صوبائی حکومت، وفاقی حکومت سے رابطہ کرے۔

اسی دوران پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے پوئے صوبائی وزیر نور محمد دمر نے کہا کہ موسم سرما کے شروع ہوتے ہیں کوئٹہ کے شہر زیارت سمیت دیگر علاقوں میں شہریوں کو گیس کی قلت کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں گیس کی سپلائی موجود ہے وہاں گیس کا پریشر انتہائی کم ہے۔

صوبائی وزیر نور محمد دمر نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گیس نہ ہونے کی وجہ سے زیارت کے شہری جنگلات سے جونیپر درختوں کی لکڑیاں کاٹ کرکے گھروں کو گرم کرنے پر مجبور ہیں۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکنِ اسمبلی نصراللہ زیرے نے بھی کوئٹہ میں گیس کی قلت کا مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ شہری روزانہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے دفتر کے باہر احتجاج کرتے ہیں، لیکن حکام گیس کی قلت کو بحال کرنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کر رہے۔

ایوان میں دیگر ارکان نے بھی گیس کی قلت کے حوالے سے بات کی اور مطالبہ کیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کو وضاحت کے لیے طلب کیا جائے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024