پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کی تاریخ تبدیل
پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کے شیڈول میں ردوبدل کردیا گیا ہے لیکن واشنگٹن میں موجود سرکاری ذرائع نے واضح کیا ہے کہ مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مذاکرات نومبر کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کیے گئے ہیں جو کہ گزشتہ ہفتے شروع ہونے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی تکمیل کیلئے کوئی ٹائم فریم مقرر نہیں، حکومت
ان اطلاعات کے مطابق پاکستان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کو ایڈجسٹ کرنے کا وعدہ پورا کرنے اور رواں برس بحال ہونے والے قرض پروگرام کے معاہدے کے تحت درکار دیگر اقدامات کے بعد مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔
تاہم سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ماہ پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر عالمی بینک کی رپورٹ کے اجرا کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کا شیڈول دوبارہ ترتیب دے دیا گیا تھا۔
نقصانات اور ضروریات کا تخمینہ یہ مطالبہ کرتا ہے کہ بحالی کے اقدامات میں مستحقین کو پہلے ترجیح دی جائے اور شفافیت کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پائیدار حکمت عملی طے کی جائے۔
مزید پڑھیں: حکومت کا آئی ایم ایف اجلاس سے قبل ٹیکس وصولی میں بہتری کیلئے اقدامات پر غور
اندازے کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب کُل 14 ارب 90 کروڑ ڈالر سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے اور اقتصادی نقصانات کا کُل تخمینہ تقریباً 15 ارب 20 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اختلافات کی وجہ سے مذاکرات ملتوی ہونے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ذرائع نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ماہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے درمیان ہونے والی ملاقات میں آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت کی پالیسیوں کو سراہا گیا تھا۔