• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:14am Sunrise 6:39am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:49am

برطانوی اخبار کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ، شہباز شریف کی حکم امتناع کی درخواست مسترد

شائع November 12, 2022
مریم اورنگزیب کے مطابق ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت دسمبر 2023 میں ہوگی—فائل فوٹو: اے ایف پی
مریم اورنگزیب کے مطابق ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت دسمبر 2023 میں ہوگی—فائل فوٹو: اے ایف پی

برطانوی عدالت کے جج نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے داماد عمران علی یوسف کو ’میل آن سنڈے‘ کے پبلشر کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں جواب داخل کرنے اور مدعا علیہ کے اخراجات کی مد میں 30 ہزار پاؤنڈ بھی ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ اخبار نے 2019 میں ایک مضمون شائع کیا تھا جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلٰی پنجاب برطانوی حکومت کی امدادی رقم کی چوری اور لانڈرنگ کی۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف نے لندن کی عدالت میں ڈیلی میل اخبار، صحافی پر مقدمہ دائر کردیا

شہباز شریف نے جنوری 2020 میں اس غیرمعمولی الزام کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کیا تھا جس میں الزام واپس لینے، ہرجانہ ادا کرنے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، رواں برس مارچ میں اخبار نے شہباز شریف کے ہتک عزت کے مقدمے کا 50 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرایا تھا۔

کنگز بینچ ڈویژن کے جسٹس نیکلن کی جانب سے 9 نومبر کو جاری کردہ ایک حکم نامے کے مطابق شہباز شریف اور علی عمران یوسف کی کیس کی کارروائی پر حکم امتناع کی درخواست کو عدالت نے مسترد کر دیا۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت یہ مطالبہ کرتی ہے کہ شہباز شریف اور ان کے داماد علی عمران یوسف برطانوی اخبار کے پیش کردہ دفاع کا جواب دیں اور حکم امتناع کی درخواست کے لیے برطانوی اخبار کی جانب سے اس سے پہلے کی قانونی چارہ جوئی کی قیمت بھی ادا کریں۔

مزید پڑھیں: برطانوی اخبار نے شہباز شریف کے 'ہتک عزت کیس' میں جواب جمع کرادیا

شہباز شریف کو 23 نومبر تک مدعا علیہ کو 30 ہزار پاؤنڈ کی رقم ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ شہباز شریف اور ان کے داماد دونوں کو برطانوی اخبار کی جانب سے پیش کردہ دفاع کے نئے جوابات داخل کرنا ہوں گے، اگر یہ جوابات سی پی آر پی ڈی 53 بی پیراگراف 4.7 کے تحت مقرر کردہ قواعد کے مطابق نہ ہوئے تو انہیں مسترد کر دیا جائے گا۔

مذکورہ قواعد کے مطابق شہباز شریف اور ان کے داماد کو برطانوی اخبار کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب کے ہر پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے جوابات دینے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا وزیر اعظم عمران خان، برطانوی اخبار کےخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ

دریں اثنا وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ برطانوی اخبار اپنے صحافی ڈیوڈ روز کی جانب سے وزیر اعظم نواز شریف پر عوامی فنڈز کے مبینہ خوردبرد سے متعلق ایک مضمون میں لگائے گئے الزامات کو ثابت کرنے میں ناکام رہا، اب اس اخبار کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔

مریم اورنگزیب کے مطابق ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت دسمبر 2023 میں ہوگی، جج نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 13 دسمبر کی تاریخ مقرر کی ہے اور اسی تاریخ تک الزامات پر جواب جمع کرانے ہوں گے۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024