• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عمران خان کی نااہلی کےخلاف لارجر بینچ بنانے کی سفارش چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال

شائع November 11, 2022
عمران خان کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دیا تھا — فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے فیصلے کے خلاف لارجر بینچ بنانے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سفارش کے ساتھ فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

عمران خان کی الیکشن کمیشن سے توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی نے شہری محمد جابر عباس کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں، کسی کو نااہل کرنے کا اس کے پاس اختیار نہیں ہے، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت، الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے دانستہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی، الیکشن کمیشن کا تفصیلی فیصلہ

اس دوران عدالت عالیہ نے درخواست گزار کی معاملے پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے لارجر بینچ کی سفارش کے ساتھ فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر کو عمران خان کے خلاف دائر کردہ توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے متفقہ فیصلہ سنایا تاہم فیصلہ سناتے وقت 4 ارکان موجود تھے کیونکہ رکن پنجاب بابر حسن بھروانہ طبیعت کی خرابی کے باعث کمیشن کا حصہ نہیں تھے۔

فیصلہ سناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ عمران خان کو جھوٹا بیان جمع کرانے پر آرٹیکل 63 (ون) (پی) کے تحت نااہل قرار دیا گیا ہے، جہاں اس آرٹیکل کے مطابق وہ رکن فی الوقت نافذ العمل کسی قانون کے تحت مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ) یا کسی صوبائی اسمبلی کا رکن منتخب کیے جانے یا چنے جانے کے لیے اہل نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کو عوامی نمائندگی کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے اپنے مالی اثاثوں سے متعلق حقائق چھپائے اور حقیقت پر پردہ ڈالنے کے لیے جھوٹا بیان جمع کرایا، جھوٹ بولنے پر عمران خان عوامی نمائندگی کے اہل نہیں رہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کی بھی سفارش کی۔

مزید پڑھیں:عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ کل سنایا جائے گا، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان آرٹیکل 63 (ون) (پی) کے تحت نا اہل ہیں، سابق وزیراعظم نے جھوٹا بیان اور ڈیکلیئریشن جمع کروائی، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 167 اور 173 کے تحت کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے اور توشہ خانہ سے حاصل تحائف اثاثوں میں ڈیکلیئر نہ کرکے دانستہ طور پر حقائق چھپائے۔

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو آئین پاکستان کے آرٹیکل 63 کی شق ’ایک‘ کی ذیلی شق ’پی‘ کے تحت نااہل کیا جبکہ آئین کے مذکورہ آرٹیکل کے تحت ان کی نااہلی کی مدت موجودہ اسمبلی کے اختتام تک برقرار رہے گی۔

یوں فیصلے کے تحت عمران خان کو قومی اسمبلی سے ڈی سیٹ کر دیا گیا اور ان کی نشست خالی قرار دے کر الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کروائے گا۔

پارٹی سربراہی سے ہٹانے کی درخواست پر لارجر بینچ بنانے کی سفارش

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کے لیے لارجر بینچ بنانے کی سفارش کے ساتھ فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔

گزشتہ دنوں توشہ خان ریفرنس میں نااہلی کے بعد عمران خان کو چیئرمین کے عہدے سے ہٹانے کے لیے ایڈووکیٹ محمد آفاق کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت آج ہوگی

ایڈووکیٹ محمد آفاق کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں عمران خان، الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل کردیا ہے اور قانون کے مطابق نااہل شخص پارٹی چیئرمین کا عہدہ نہیں رکھ سکتا۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کو قومی اسمبلی کے حلقے این اے-95 سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔

انہوں نے استدعا کی کہ عدالت، عمران خان کو چیئرمین تحریک انصاف کے عہدے سے ہٹائے اور الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف کا نیا چیئرمین مقرر کرنے کا حکم دے۔

آج لاہور ہائی کورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی نے درخواست پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر احمد نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت طلب کی۔

اس ساتھ ہی عدالت عالیہ نے درخواست پر لارجر بینچ بنانے کی سفارش کے ساتھ فائل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوا دی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024