• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

کراچی: ایک ارب روپے سے زائد کے 'فراڈ' پر چینی کمپنیوں، شہریوں کے 9 بینک اکاؤنٹس منجمد

شائع November 10, 2022
جج نے لکھا کہ کمپنیوں یا ملزمان نے عدالتی کارروائی پر کوئی اعتراض دائر نہیں کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
جج نے لکھا کہ کمپنیوں یا ملزمان نے عدالتی کارروائی پر کوئی اعتراض دائر نہیں کیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

مقامی احتساب عدالت نے عوام کو دھوکا دے کر سرمایہ کاری اسکیموں کے ذریعے ایک ارب 10 کروڑ روپے کا مبینہ فراڈ کرنے پر 2 چینی کمپنیوں اور 4 افراد کے 9 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی انسداد بدعنوانی کے نگراں ادارے کی درخواست منظور کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 2 نومبر کے اپنے حکم میں احتساب عدالت کے جج مکیش کمار نے حکم دیا کہ 2 کمپنیوں گولڈ ٹرانسمیٹ نیٹ ورک ٹیکنالوجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور گرین ایپل سپر مارکیٹ (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور 4 چینی افراد کے ناموں پر چلنے والے مشکوک اکاؤنٹس منجمد کر دیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس منجمد کرنے میں تاخیر سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف

جج نے لکھا کہ کمپنیوں یا ملزمان نے عدالتی کارروائی پر کوئی اعتراض دائر نہیں کیا، اس لیے قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 12 (سی) کے تحت ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی کے فیصلے کی توثیق کی استدعا کی دائر درخواست پر ان اکاؤنٹس کو منسلک کرنے کی اجازت دی گئی۔

17 مارچ کو نیب کے ڈائریکٹر جنرل نے ان کمپنیوں اور افراد کے زیر استعمال 9 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

نیب کے تخمینے کے مطابق اب تک ان اکاؤنٹس میں ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم منتقل ہو چکی ہے۔

نیب نے بتایا ہے کہ چینی کمپنیاں اور افراد کراچی اور لاہور میں 4 نجی بینکوں کی شاخوں میں اپنے اکاؤنٹس چلا رہے تھے۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: زرداری گروپ کی 2 نئی کمپنیوں کا انکشاف

جنوری 2019 میں نیب نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی شکایت پر ایک انکوائری شروع کی تھی، تحقیقات کے دوران یہ کمپنیاں پونزی، پیرامڈ، ملٹی لیول مارکیٹنگ (ایم ایل ایم) اور دیگر آن لائن اسکیموں کے ذریعے بڑے پیمانے پر عوام کو دھوکا دینے میں ملوث پائی گئی تھیں۔

تفتیشی افسر غلام عباس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 17 مئی کو ملزمان کو جاری کیے گئے عدالتی نوٹس وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (چائنہ ڈیسک) کو ارسال کیے گئے تھے، تاکہ اعتراضات درج کرانے کے لیے وہ نوٹس پڑوسی ملک میں ان ملزمان کے ایڈریس پر بھیجے جائیں۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ وزارت خارجہ سے نوٹس کی تعمیل کی رپورٹ موصول نہیں ہوئی جب کہ پاکستان میں اکاؤنٹ ہولڈرز کے پتے پر پہلے ہی نوٹس بھجوا دیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 'جے آئی ٹی' بنانے کا حکم

اس لیے عدالت نے مزید تفتیش کے لیے ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا۔

ایس ای سی پی نے شکایت کی تھی کہ گولڈ ٹرانسمیٹ نیٹ ورک ٹیکنالوجی (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور گرین ایپل سپر مارکیٹ (پرائیویٹ) لمیٹڈ مبینہ طور پر ریفرل مارکیٹنگ، ایم ایل ایم، پیرامڈ اور پونزی سمیت دھوکا دہی کی اسکیمیں شروع کرکے عام لوگوں سے مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر خطیر رقوم جمع کر رہے ہیں، ان کمپنیوں نے ان جعلی اور دھوکا دہی پر مبنی اسکیموں کے ذریعے لوگوں کو بھاری منافع کا لالچ دے کر ان کی محنت کی کمائی سے محروم کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024