• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

فیروز خان اور محسن عباس حیدر پر لگے الزامات کی مکمل حقیقت کا علم نہیں، سونیا حسین

شائع November 8, 2022
اداکارہ کے مطابق وہ تشدد کی تصاویر دیکھ کر کسی کو ظالم اور کسی کو مظلوم قرار نہیں دے سکتی—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کے مطابق وہ تشدد کی تصاویر دیکھ کر کسی کو ظالم اور کسی کو مظلوم قرار نہیں دے سکتی—فوٹو: انسٹاگرام

جلد ہی ریلیز ہونے والی فلم ’ٹچ بٹن‘ میں اداکار فیروز خان اور ماضی میں محسن عباس حیدر کے ساتھ کام کرنے والی سونیا حسین نے کہا ہے کہ انہیں ان حقائق کا مکمل علم نہیں کہ دونوں اداکاروں پر لگائے گئے الزامات کس قدر سچے ہیں؟

فیروز خان اور ان کی سابق اہلیہ علیزے فاطمہ سلطان کے درمیان ستمبر میں طلاق ہوگئی تھی، دونوں نے 2018 میں شادی کی تھی، انہیں دو بچے بھی ہیں۔

فیروز خان پر سابق اہلیہ نے گھریلو تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں اس متعلق تصاویر اور میڈیکل رپورٹس بھی جمع کروا رکھی ہیں اور دونوں کا کیس زیر سماعت ہے جب کہ فیروز خان نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔

فیروز خان اور سونیا حسین کی فلم ٹچ بٹن جلد ریلیز ہونےکا امکان ہے—فوٹو: انسٹاگرام
فیروز خان اور سونیا حسین کی فلم ٹچ بٹن جلد ریلیز ہونےکا امکان ہے—فوٹو: انسٹاگرام

فیروز خان پر سابق اہلیہ کی جانب سے تشدد کے الزامات لگائے جانے کے بعد زیادہ تر شوبز شخصیات نے ان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

اسی طرح 2018 میں محسن عباس حیدر پر بھی سابق اہلیہ فاطمہ سہیل نے گھریلو تشدد کے الزامات لگائے تھے، انہوں نے 2015 میں شادی کی تھی مگر ان کی بھی 2018 میں طلاق ہوگئی تھی اور انہیں بھی ایک بیٹا ہے۔

محسن عباس حیدر پر بھی گھریلو تشدد کے الزامات عائد کیے جانے کے بعد شوبز شخصیات نے ان پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا اور متعدد پروڈیوسرز نے ان کے ساتھ کام کرنا بھی چھوڑ دیا تھا۔

اور اداکارہ سونیا حسین نے اتفاق سے پہلے محسن عباس حیدر اور اب حال ہی میں فیروز خان کے ساتھ بھی کام کیا تھا اور انہوں نے دونوں اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے ایک شو میں بات کی۔

ماضی میں سونیا حسین نے محسن عباس حیدر کے ساتھ بھی کام کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام
ماضی میں سونیا حسین نے محسن عباس حیدر کے ساتھ بھی کام کیا تھا—فوٹو: انسٹاگرام

’ایکسپریس ٹی وی‘ کے شو میں سونیا حسین نے فیروز خان اور محسن عباس حیدر پر لگائے گئے الزامات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مکمل طور پر دونوں کے معاملات کے اصل حقائق کا علم نہیں اور اسی وجہ سے وہ ان کے مسئلے پر بات نہیں کر سکتیں۔

انہوں نے دلیل دی کہ وہ صرف کسی کی تشدد کی تصاویر دیکھ کر یہ فیصلہ نہیں کر سکتی کہ مجرم کون ہے اور کون متاثر ہے۔

سونیا حسین کا کہنا تھا کہ وہ دونوں اداکاروں کے معاملے پر اس وقت ہی بہتر انداز میں بات کر سکتی ہیں جب کہ وہ دونوں فریقین سے بات کریں اور معاملات کی جانچ پڑتال کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ چوں کہ ابھی دونوں کے معاملات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اور انہیں ان سے متعلق مکمل حقائق کا علم بھی نہیں، اس لیے وہ ان کے مسئلے پر کھل کر بات نہیں کر سکتیں۔

انہوں نے بتایا کہ ماضی میں انہوں نے ایک بار فیروز خان سے ان کی ازدواجی زندگی سے متعلق پوچھا تھا لیکن اس وقت اداکار نے انہیں بتایا تھا کہ ان کے اور اہلیہ کے درمیان سب معاملات ٹھیک ہیں اور انہوں نے زیادہ تفصیل نہیں بتائی، اس لیے انہوں نے دوبارہ ان سے ذاتی زندگی سے متعلق کبھی نہیں پوچھا۔

سونیا حسین کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب انہوں نے محسن عباس حیدر کے ساتھ ایک گانے میں کام کیا تو ان کا گانا اداکار پر الزامات کی وجہ سے دو سال کی تاخیر سے ریلیز کیا گیا اور اس وقت محسن عباس حیدر کو تمام منصوبوں سے الگ کردیا گیا اور ایک ایسا وقت بھی آیا جب اداکار کے پاس خوراک کھانے کے لیے پیسے بھی نہیں تھے۔

اداکارہ نے کہا کہ جن افراد پر اس طرح کے الزامات لگتے ہیں، ان سے ہر طرح کے تعلق ختم کرنا، انہیں ہر چیز سے الگ کرنا مناسب نہیں، انہیں اس وقت مدد کی ضرورت ہوتی ہے، ایسے لوگوں کو اس وقت علاج کے لیے مدد دی جانی چاہیے۔

دونوں اداکاروں کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کے حوالےسے اداکارہ نے بتایا کہ جب تک ان کے مسائل حل نہیں ہوتے یا عدالت انہیں مجرم قرار نہیں دیتیں تب تک وہ ان سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کر سکتیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گھریلو تشدد کی شکار خواتین کو پہلے ہی دن اپنی آنکھیں کھول لینی چاہیے، جب شوہر ان سے اونچی آواز میں بات کرے یا پہلی بار تشدد کرے تو وہ اس وقت ہی شوہر پر واضح کردیں کہ اگر دوبارہ ایسا کریں گے تو وہ گھر چھوڑ کر چلیں جائیں گی۔

سونیا حسین کے مطابق خواتین کو گھریلو تشدد کے حوالے سے شعور دینے کی ضرورت ہے، انہیں سمجھایا جانا چاہیے کہ وہ کس طرح کی زور زبردستی کو قبول نہ کریں، اگر ان کی شریک حیات کے ساتھ بات نہیں بن رہی تو علیحدگی اختیار کرلیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024