• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

تنزانیہ: مسافر طیارہ جھیل میں گرنے سے 19 افراد ہلاک

شائع November 6, 2022
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

تنزانیہ میں موسم کی خرابی کی وجہ سے بوکوبا ایئرپورٹ پر لینڈنگ سے قبل ہی مقامی مسافر طیارہ وکٹوریہ جھیل میں گر گیا جس کے نتیجے میں 19 مسافر جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق تنزانیہ کے وزیر اعظم قاسم مجالیوا نے 19 افراد کی ہلاکت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ’اس دکھ کی گھڑی میں ہم لواحقین کے ساتھ ہیں۔‘

قبل ازیں مقامی پولیس کے سربراہ ولیم مومپگھلے نے بوکوبا ایئرپورٹ پر نمائندگان کو بتایا کہ پریسجن ائیر لائن کے طیارے کے ساتھ واقع پیش آیا جو ایئرپورٹ سے ایک سو میٹر کے فاصلے پر جھیل میں گر کر تباہ ہوا۔

مزید پڑھیں: کینیا: ایتھوپین ایئرلائنز کا طیارہ گر کر تباہ،157 مسافر ہلاک

رپورٹ کے مطابق طیارے میں سوار مسافر کے اعداد و شمار کی فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں تھی لیکن مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ دارسلام سے بوکوبا کی طرف جانے والے جہاز میں 43 مسافر سوار تھے۔

مقامی حکام اور ایئرلائن نے کہا کہ 43 مسافروں میں سے 26 کو ریسکیو کرکے کاگارا ریجن میں ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا ہے۔

ایک مقامی افسر نے کہا کہ فوری طور پر پتا نہیں کہ ریسکیو کیے گئے افراد میں ریسکیو عملے کے لوگ بھی شامل ہیں جو مسافروں کو بچاتے وقت ڈوب گئے یا پھر طیارہ میں زیادہ لوگ سوار تھے۔

یہ بھی پڑھیں: روس میں طیارہ گر کر تباہ، 16 افراد ہلاک

کاگارا ریجنل کمشنر البرٹ کلمالیہ نے کہا کہ ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ممکن ہے جاں بحق ہونے والوں میں 2 افراد وہ بھی شامل ہیں جو طیارہ میں سوار نہیں تھے مگر ریسکیو کوششوں کے دوران جاں بحق ہوئے۔

تنزانیہ کی سب سے بڑی نجی کمپنی پریسجن ائیر لائن نے کہا کہ ریسکیو اہلکاروں کو جائے وقوع پر پہنچایا گیا ہے جبکہ ایئرلائن کا تکنیکی عملہ اور تنزانیہ ایئرپورٹس اتھارٹی پر مشتمل تفتیشی ٹیم بھی جائے وقوع پرپہنچی۔

مزید پڑھیں: پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ گر کرتباہ، پائلٹ شہید

ایئرلائن نے مزید کہا کہ ایئرلائن تصدیقی معلومات کو سنجیدگی سے سمجھتی ہے اس لیے مزید تفصیلات جاری کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پرگردش کردہ ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارہ تقریبا مکمل زیر آب آچکا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024