• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

پی ٹی آئی کا پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاج، سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا

شائع November 5, 2022
میانوالی میں  تاجروں نے عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے ضلع بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی—فوٹو: آن لائن
میانوالی میں تاجروں نے عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے ضلع بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی—فوٹو: آن لائن

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران حملے کے خلاف پارٹی کارکنان نے پنجاب بھر میں احتجاج کیا، سڑکیں بلاک کردی اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر حکومتی املاک کو شدید نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے مال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر حملہ کے خلاف پی ٹی آئی کا ملک بھر میں احتجاج، مظاہرین کی پولیس سے جھڑپیں

دوسری جانب پی ٹی آئی کے کچھ کارکنوں نے گیٹ پھلانگ کر گورنر ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش کی اور پارٹی کے جھنڈے لہرادیے، دیگر مظاہرین نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹوں کو عبور کرنے کی کوشش کی۔

اس سے قبل انصاف ہاؤس فارم کے ممبران بھی یہاں جمع ہوگئے تھے، احتجاج کی وجہ سے ٹھوکر نیاز بیگ اور شاہدرہ چوک کے علاوہ مال روڈ جی پی او چوراہے کی ٹریفک متاثر ہوئی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کے وکلا بھی کور کمانڈر ہاؤس کے باہر احتجاج کے لیے چھاؤنی میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن ملٹری پولیس (ایم پی) نے انہیں روک دیا۔

کسی بھی قسم کے ناخوشگوار حالات سے نمٹنے کے لیے کور کمانڈر کے داخلی اور خارجی راستوں میں ملٹری پولیس کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا تھا۔

تاہم احتجاجی مظاہرین نے رنگ روڈ، ہربنس پورہ انٹر چینج، فیروزپور روڈ، والٹن روڈ کو بند کردیا اور موٹر سائیکل سواروں کو آگے جانے سے بھی روک دیا۔

مزید پڑھیں: ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان کا احتجاج

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے پنجاب کے 25 مقامات پر احتجاج کیا جن میں گجرانوالہ، فیصل آباد، بھکر، راولپنڈی، بہاولپور، ڈی جی خان، راجن پور، سیالکوٹ، لیہ، گجرات، وہاڑی، مظفرگڑھ، علی پور، میاں والی، ساہیوال اور اوکاڑہ شامل ہیں۔

دوسری جانب گجرات میں شاہین بائی پاس روڈ سمیت کئی علاقے ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے تھے، بہاولپور میں رفیق شاہ میں احتجاج کیا گیا اس کے علاوہ راجن پور، چوک اللہ آباد ، روجھان، فضل پور اور جامپور میں کارکنوں نے احتجاج کیا۔

اس کے علاوہ مظاہرین نے لیہ کے علاقے کوٹ سلطان میں گڈائی موڑ روڈ کو بھی بند کردیا تھا۔

میانوالی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گڑھ میانوالی میں دوسرے روز بھی کارکنوں نے احتجاج کیا۔

تاجروں نے عمران خان سے اظہار یکجہتی کے لیے ضلع بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی۔

مساجد میں عمران خان کی صحتیابی کے لیے دعائیں بھی کی گئیں جبکہ جمعہ کی نماز کے بعد پی ٹی آئی کارکنان مرکزی اکرام شہید چوک میں جمع ہوئے اور بنوں، راولپنڈی، ملتان اور لاہور جانے والی سڑکوں کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔

احتجاجی مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور عمران خان کے قاتلانہ حملے کا ذمے دار بھی وفاقی حکومت ٹھہرایا۔

ٹوبہ ٹیک سنگھ میں احتجاج

دوسری جانب پی ٹی آئی کارکنان نے فیصل آباد کے ضلع کونسل چوک کوٹریفک کے لیے بند کردیا۔

پی ٹی آئی کے ڈویژنل کوآرڈینیٹر فیض اللہ کموکا (سابق ایم این اے) اور دیگر نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی کرنے پر وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

ساہیوال میں حکومت کے خلاف نعرے بازی

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کے خلاف احتجاج کیا اور ہائی وے جانے والی سڑک کو بند کردیا، مظاہرین نے وفاقی حکومت کو دھمیاں دیں اور رانا ثنا اللہ کے خلاف نعرے بازی کی اور سڑکوں پر ٹائر جلائے۔

چیچہ وطنی میں احتجاجی مظاہرین نے شہر کے مرکزی چوراہے کو بند کرکے ملتان اور لاہور کے درمیان ٹریفک معطل کردی۔

گجرانوالہ میں مظاہرین کا احتجاج

پاکستان تحریک اںصاف کے ضلعی صدر میاں محمد ارقم خان، سابق ایم این اے چوہدری بلال اعجاز، سابق ڈسٹرک صدر رانا نعیم الرحمٰن اور ڈسٹرکٹ انفارمیشن سیکریٹری محمد فیاض کھوکر نے عمران خان پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کی اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024