امریکی ذخائر میں بڑی کمی کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں اضافہ
امریکی صنعت کے اعداد و شمار میں امریکی خام تیل کے ذخائر میں حیرت انگیز کمی سامنے آنے کے بعد آج کاروباری ہفتے کے آغاز میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ شرح سود میں اضافے کے باوجود بھی تیل کی مانگ برقرار ہے جس سے عالمی نمو کم ہو رہی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 0.1 سینٹ اضافے کے بعد 94.82 ڈالر فی بیرل ہوگئی اور امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 0.3 فیصد اضافے کے بعد 88.63 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں: ملک میں پیٹرول کا ذخیرہ تشویشناک حد تک کم ہوگیا
رپورٹ کے مطابق دونوں بینچ مارک کے گزشتہ سیشن میں کمزور امریکی ڈالر اور سوشل میڈیا پر ایک غیر تصدیق شدہ نوٹ کی گردش کے بعد 2 فیصد کمی کا سامنا رہا جہاں اس نوٹ میں کہا جا رہا تھا کہ چینی حکومت مارچ 2023 میں کورونا سے متعلق عائد پابندیوں میں نرمی کرنے کا سوچ رہی ہے۔
مزید کہا گیا کہ مارکیٹ ذرائع کے مطابق امریکی پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار میں تیل کی مزید مثبت مانگ کے رجحان کے دوران 28 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں خام تیل کے اسٹاک میں 65 لاکھ بیرل کی کمی آئی۔
رپورٹ کے مطابق متعدد تجزیہ کاروں نے اوسطاً خام تیل کی انوینٹریز میں 4 لاکھ بیرل اضافے کی توقع ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان
رپورٹ میں کہا گیا کہ عین اسی وقت پیٹرول انوینٹریز میں توقع سے زیادہ کمی آئی ہے جہاں اسٹاک میں 26 لاکھ بیرل کی کمی ریکارڈ ہوئی، جس کے بارے میں تجزیہ کاروں نے پیش گوئی کی تھی کہ اس میں 14 بیرل کمی آئے گی۔
واضح رہے کہ آئیل کی قیمتیں برقرار رکھنے میں چین کی ’زیرو کوویڈ پالیسی‘ کا بہت اہم کردار رہا ہے جہاں مسلسل لاک ڈاؤن نافذ رہنے کی وجہ سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں ترقی کی شرح کے ساتھ ساتھ تیل کی طلب میں بہت نمایاں کمی آئی ہے۔
اے این زیڈ ریسرچ تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا کہ چین کی کورونا وائرس کے حوالے سے پالیسی میں ممکنہ تبدیلیوں سے تیل کی طلب پر اہم اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔