• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ممنوعہ فنڈنگ کیس، سائفر آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے عمران خان ایف آئی اے طلب

شائع November 2, 2022
وفاقی کابینہ آڈیو لیکس کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
وفاقی کابینہ آڈیو لیکس کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو ممنوعہ فنڈنگ کیس اور سائفر آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے طلب کرلیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے سائفر سے متعلق تحقیقات کے لیے عمران خان کو 3 نومبر کو دن 12 بجے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائفر سے متعلق عمران خان کی آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی تشکیل

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے تحقیقات کررہا ہے جس میں عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنما اور ایک سرکاری اعلیٰ افسر بھی شامل ہیں۔

یاد رہے کہ مبینہ آڈیو لیکس میں عمران خان، ان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی جانب سے اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا کہ کس طرح سائفر کے معاملے پر کھیلا جائے۔

جس کے بعد وفاقی کابینہ آڈیو لیکس کے حوالے سے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، بعد ازاں کابینہ نے بھی معاملے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی تحقیقات کی منظوری دی تھی۔

علاوہ ازیں ایف آئی اے نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 3 نومبر اور اسد عمر کو 2 نومبر کو (آج) ایف آئی اے ہیڈکوارٹر میں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے، بعد ازاں شاہ محمود قریشی کو پچھلے ہفتے بھی ایف آئی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن وہ پیش نہ ہوسکے۔

مزید پڑھیں: سائفر آڈیو لیکس تحقیقات، ایف آئی اے نے شاہ محمود قریشی کو طلب کرلیا

دوسری جانب ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے لاہور نے عمران خان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 نومبر کو لاہور آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

یہ نوٹس الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے اس فیصلہ کے بعد جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق عمران خان نے اپنی اجازت سے کھولے جانے اور استعمال کیے جانے والے کچھ بینک اکاؤنٹس کو چھپایا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024