سینیٹر یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے پی ٹی آئی کا ریفرنس مسترد
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لیے دائر پاکستان تحریک انصاف کا ریفرنس مسترد کردیا۔
رواں ماہ کے شروع میں پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف بطور وزیر اعظم توشہ خانہ سے قیمتی گاڑیاں 2 اہم شخصیات کو دینے پر نااہلی کا ریفرنس فائل کیا تھا۔
دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے بطور وزیر اعظم 2008 میں توشہ خانہ سے 4 گاڑیاں لیں اور 3 گاڑیاں آصف زرداری کو دیں، یوسف رضا گیلانی نے حلف کی خلاف ورزی کی، وہ آرٹیکل 63 کے تحت رکن سینیٹ نہیں رہ سکتے، چیئرمین سینیٹ ریفرنس کو جلد الیکشن کمیشن بھیجیں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ: تحریک انصاف نے یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس دائر کردیا
آج چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹر یوسف رضا گیلانی کی نااہلی ریفرنس پر رولنگ دے دی جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹر یوسف رضا گیلانی پر الزامات بطور رکن قومی اسمبلی و وزیر اعظم تھے۔
رولنگ میں کہا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی 3 مارچ 2021 کو سینیٹر منتخب ہوئے، یوسف رضا گیلانی کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کے بعد نااہلی ریفرنس کا جواز نہیں بنتا، یوسف رضا گیلانی کے خلاف ریفرنس پر آرٹیکل 63 (اے) کا اطلاق نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے 2020 میں دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے سینیٹ کی نشست کے لیے یوسف رضا گیلانی کی نامزدگی کو چیلنج کردیا
ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کی۔
بیورو نے الزام عائد کیا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔